تعلیم سے نجات کے لئے گھر میں ’قید‘ بچوں کی شرارت، ’ہوم ورک ایپ‘ کو یوں دی ’سزا‘!

چین کے وہان شہر میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد لاکھوں لوگوں کے گھروں سے نکالنے پر پابندی عائد ہے۔ اس دوران تمام اسکولوں کو بھی بند رکھا گیا ہے اور بچوں کو گھروں میں قید رہنا پڑ رہا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

چین کے وہان شہر میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد لاکھوں لوگوں کے گھروں سے نکالنے پر پابندی عائد ہے۔ اس دوران تمام اسکولوں کو بھی بند رکھا گیا ہے اور بچوں کو گھروں میں قید رہنا پڑ رہا ہے۔ دریں اثنا، گھر میں بند کئے گئے بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو اس کے لئے انہیں ایپ کے ذریعہ پڑھایا جارہا ہے۔

علی بابا کے ذریعہ تیار کردہ ’ڈِنگ ٹاک‘ نامی ایپ کے ذریعے بچے گھر سے ہی کلاس اٹینڈ کر رہے ہیں۔ لیکن اس ایپ میں کے ساتھ ایک مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ اس ایپ کو بڑی تعداد میں 1 اسٹار کی ریٹنگ دے دی گئی ہے۔ اتنی کم ریٹنگ کا مطلب ہوتا ہے کہ ایپلی کیشن خراب ہے اور اسے گوگل پلے اسٹور سے ہٹا دیا جاتا ہے۔

دراصل یہ شرارت ان بچوں نے کی ہے جہیں گھر پر رہنے کے باؤجود کلاس اٹینڈ کرنی پڑ رہی ہے۔ ’لندن ریویو آف بُکس‘ کی رپورٹ کے مطابق چین کے بچوں کے تعلیم سے نجات پانے کے لئے وہی کیا جو بچے کر سکتے تھے اور انہوں نے ڈنگ ٹاک ایپ کو خراب ریٹنگ دینی شروع کر دی۔

بچوں کو معلوم تھا کہ اگر بڑی تعداد میں لوگ ایپ کو 1 اسٹار ریٹنگ دیتے ہیں تو پھر اسے پلے اسٹور سے ہٹا دیا جائے گا۔ اس کے بعد دسیوں ہزار ریویوز آئے اور راتوں رات ایپ کی ریٹنگ 4.9 سے گر کر 1.4 ہی رہ گئی۔


لگاتار گرتی ریٹنگ کے پیش نظر ایپ کی طرف سے بچوں سے گزارش کیہ گئی، ’’میں صرف 5 سال کی ہوں۔ مجھے ختم مت کرو۔‘‘ علاوہ ازیں چین کی اسٹریمنگ وی سائٹ (بیلی بیلی) پر بھی ایک معافی کی ویڈو اپ لوڈ کی گئی ہے۔ ویڈیو میں میمس اور کارٹون گانا گاکر بچوں سے بہتر ریٹنگ دینے کی گزارت کر رہے ہیں۔

گانے کے الفاظ اس طرح ہیں، ’’بچو! ہمیں پتہ ہے آپ لوگوں کو چھٹی کی امید تھی لیکن پلیز ہمیں ایک اسٹار کی ریٹنگ نہ دیں۔ ہمیں اس کام کے لئے رکھا گیا ہے اور ہم اس میں کچھ نہیں کر سکتے۔‘‘ اس ویڈیو کو تقریباً ایک کروڑ 70 لاکھ مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔

ڈنگ ٹاک کی ویڈیو پر طنز کرتے ہوئے ایک بچے نے لکھا، ’’ہم 5 اسٹار کی ریٹنگ دینے کے لئے تیار ہیں لیکن 5 بار میں!‘‘ تاہم اس ویڈیو کے بعد ایپ کو کئی بچوں نے 5 اسٹار بھی دئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    /* */