سعودی سفیر سعود الساطی کی خدمات قابل ستائش

دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی میں رمضان المبارک سے پہلے تربیتی پروگرام کا انعقاد ہو چکا ہے اور حج انتظامات سے متعلق امور میں تیزی آگئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

پریس ریلیز

حج بیت اللہ پر روانہ ہونے والے عازمین حج کو جہاں حکومت ہند، حج کمیٹی آف انڈیا اور دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کی جانب سے ہر ممکن سہولیات مہیا کرائی جاتی ہیں وہیں اس کوشش کو عملی جامہ پہنانے میں مملکت سعودی عربیہ اور دہلی میں موجود سعودی سفارت خانہ اور کونسلیٹ کا اہم کردار رہتا ہے۔ یوں تو مرکزی وزارت اقلیتی امور، حج کمیٹی اور ایجنسیوں کا بھی اپنا اپنا اہم رول ہوتا ہے۔ لیکن ہندوستانی عازمین حج کے لیے سعودی حکومت کی مہمان نوازی اور اس کے سفارت خانہ کی خدمات اور تعاون سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا۔ اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ سعودی سفارت خانہ حج مشن کی ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے جو اس فریضہ حج کی کامیابی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ملک کے دارالحکومت دہلی میں سعودی عرب سفیر سعود بن محمد الساطی کی قیادت میں حج مشن کو کامیابی کا عملی جامہ پہنایا جاتا ہے۔

سعودی حکومت عازمین کی سہولت کے لئے بہت سے کام انجام دے رہی۔ اب مدینہ منورہ سے مکہ معظمہ اور جدہ سے دہلی تک کے سفر کو 24 گھنٹے میں مکمل کرانے جا رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے عازمین حج کے لیے میٹرو کا انتظام کردیا گیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات بہتر بنانے میں سفیر کا اہم کردار ہوتا ہے۔ جس کو ہندوستان میں سعودی سفیر سعود بن محمد الساطی بہتر طریقہ سے ادا کررہے ہیں۔ الساطی ہندوستانی حاجیوں کے سعودی سفارت خانہ سے ہونے والے کاموں میں دلچسپی لیتے ہوئے ان کو فوری انجام دیتے ہیں اور سعودی عرب میں بھی حاجیوں کی ہر ممکن مدد فراہم کراتے ہیں۔

حج مشن میں سعودی سفیر سعود الساطی کی خدمات قابل ستائش ہیں۔ یہ ان ہی کی کوشش ہے کہ حج یا عمرہ کے لیے ای پیپر ویزہ کی شروعات کردی گئی ہے۔ جس کا بڑا فائدہ یہ ہے کہ اگر کسی کا ویزا پیپر کھو بھی جائے تو آسانی سے اس کا پرنٹ آوٹ نکالا جا سکتا ہے اور تمام عازمین کا ریکارڈ آن لائن مہیا ہے۔

سعودی سفیر الساطی خود حج مشن میں دلچسپی رکھتے ہوئے تمام کام جلد از جلد انجام دلاتے ہیں۔ انہی کی دلچسپی کی وجہ سے حج کمیٹی کے ذریعہ یا پرائیوٹ جانے والے حاجیوں کے اہم کام حج ویزا کو جلد سے جلد جاری کیا جارہا ہے۔ تاکہ حاجی کو اس کی حج پرواز کی اطلاع وقت پر ہو جائے اور وہ اپنی تیاریاں مکمل کرلیں۔

سعودی حکومت کی جانب سے اس بات کی بھی وضاحت کی جاچکی ہے کہ 2 ہزار ریال ادا کرنا صرف حج یا عمرہ کے لیے نہیں بلکہ یہ ایک بار سے زیادہ سعودی عرب میں داخلہ فیس ہے۔ جو بھی ایک بار سے زیادہ سعودی عرب میں داخل ہوگا خواہ وہ عمرہ، حج یا کسی بھی سلسلہ میں ہو اسے 2 ہزار ریال ادا کرنے ہوں گے۔ یہ ایک بہتر قدم ہے اس سے نئے لوگوں کو جانے کے مواقع فراہم ہونگے اور جو لوگ حج کی سعادت سے محروم رہ جاتے ہیں ان کو موقع فراہم ہوگا۔

یاد رہے کہ دہلی حج کمیٹی میں حاجیوں کے لیے ٹیکہ لگانے کا سلسلہ 3 جولائی 2018 سے شروع ہوگا اور ہوائی پروازیں 14جولائی 2018 سے شروع ہونے کا امکان ہے۔ دہلی سے سعودی عربیہ ایئرلائنس حاجیوں کی خدمات انجام دے گی اور دہلی کے تمام حاجی مدینہ کے لیے روانہ ہونگے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔