تیرا قانون مجھے پھر بھی سزا ہی دے گا .. منور رانا

منور رانا نے ایک طرف جہاں انہوں نے ماں کی عظمت کو اپنی شاعری کا موضوع بنایا وہیں سماج اور سیاست پر بھی ان کی پینی نظر رہی۔

قومی آواز گرافکس
قومی آواز گرافکس
user

قومی آوازبیورو

’منوررانا ‘ وہ عظیم شاعر ہیں جنہوں نے اردوغزل کومحبوب کی چُنری سے نکال کرماں کے آنچل سے باندھ دیا۔ انہوں نے غزل کے تقدس کوبحال کیا اوریہ ثابت کیا کہ غزل صرف معشوق کی اداؤں کا نام نہیں بلکہ ماں کی دعاؤں کا انعام بھی ہے۔ منور رانا نے ایک طرف جہاں انہوں نے ماں کی عظمت کو اپنی شاعری کا موضوع بنایا وہیں سماج اور سیاست پر بھی ان کی پینی نظر رہی۔ پیش خدمت ہے منور رانا کی ایک غزل۔

جگمگاتے ہوئے شہروں کو تباہی دے گا

اور کیا ملک کو مغرور سپاہی دے گا

پیڑ امیدوں کا یہ سوچ کے کاٹا نہ کبھی

پھل نہ آ پائیں گے اس میں تو ہوا ہی دے گا

تم نے خود ظلم کو معیارِ حکومت سمجھا

اب بھلا کون تمہیں مسندِ شاہی دے گا

جس میں صدیوں سے غریبوں کا لہو جلتا ہو

وہ دیا روشنی کیا دے گا سیاہی دے گا

منصفِ وقت ہے تو اور میں مظلوم مگر

تیرا قانون مجھے پھر بھی سزا ہی دے گا

کس میں ہمت ہے جو سچ بات کہے گا راناؔ

کون ہے اب جو میرے حق میں گواہی دے گا

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 07 Feb 2018, 10:06 AM