پاکستان: عمران خان ’اسلام آباد ریلی‘ کے لیے پرعزم، وزیر اطلاعات نے کہا ’انھیں ہر حال میں روکا جائے گا‘

احتجاجی مارچ کو روکنے کی کوششوں کے درمیان سابق عمران خان نے کہا کہ ’’کل میں تاریخ کا سب سے بڑا جلوس لے کر پشاور سے اسلام آباد کے لیے نکلوں گا، کوئی روکنا چاہے تو ہمیں روک کے دکھائے۔‘‘

عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پاکستان میں سیاسی طوفان ایک بار پھر بڑھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ سابق وزیر اعظم عمران خان ’اسلام آباد ریلی‘ کے لیے پرعزم نظر آ رہے ہیں، جب کہ حکومت پاکستان اس کے خلاف ہے۔ عمران خان بدھ کے روز احتجاجی مارچ کے لیے ہزاروں حامیوں کے ساتھ پشاور سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ لیکن پاکستان کی وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ’’لانگ مارچ کے حوالے سے ریڈ لائنز متعین کر دی گئی ہیں اور جس حد تک یہ (عمران خان) جائیں گے اسی حد تک جا کر انہیں روکا جائے گا۔‘‘

احتجاجی مارچ کو روکنے کی کوششوں کے درمیان سابق وزیر اعظم عمران خان کا بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’کل میں تاریخ کا سب سے بڑا جلوس لے کر پشاور سے اسلام آباد کے لیے نکلوں گا، اور کوئی بھی روکنا چاہے تو ہمیں روک کے دکھائے۔‘‘ انھوں نے نیوٹرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ کو بھی ساری قوم دیکھ رہی ہے اور آپ پر بھی ججمنٹ پاس ہوگی۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ مریم اورنگزیب کسی بھی حال میں عمران خان کو ریلی کی اجازت نہیں دینا چاہتیں۔ انھوں نے اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’’ان کے پاس انٹیلیجنس رپورٹ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے شرکاء مسلح لوگ ہیں۔ ان کے پاس ہتھیار اور گولیاں ہیں۔ انہیں احتجاج کی کیسے اجازت دی جا سکتی ہے۔‘‘ مریم اورنگزیب نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ ’’وہ (عمران) اب کس بات کے لیے دھرنا دے رہے ہیں؟‘‘ انھوں نے عمران خان کی حکومت پر مہنگائی میں اضافے اور معاشی زوال کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ اپنے نااہلی پر ہی دھرنا دے رہے ہیں۔

دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان کو گرفتار نہ کیا جائے، کیونکہ وہ دیکھنا چاہتی ہیں کہ ان میں کتنا دم ہے۔ حالانکہ ساتھ ہی وہ کہتی ہیں کہ حکومت جو بھی حفاظتی اقدمات کر رہی ہے، وہ اس کی ذمہ داری ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے کارکن سرعام تشدد کی باتیں کر رہیں کہ تو حکومت انہیں کیسے اجازت دے سکتی ہے۔ نیوز کانفرنس کے دوران انھوں نے کہا کہ ’’میں نے حکومت سے کہا ہے کہ عمران خان کو گرفتار نہ کیا جائے اسے، آنے دیں۔ ہم بھی دیکھیں ان میں کتنا دم ہے، یہ کتنا وقت نکال سکتے ہیں۔‘‘ مریم نواز نے ساتھ ہی الزام عائد کیا کہ لانگ مارچ کے شرکا قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں کا ارادہ رکھتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔