طبیعت بگڑنے کے بعد نواز شریف ایک مرتبہ پھر اسپتال میں داخل

نیب کے ذریعہ جاری بیان کے مطابق ’’نواز شریف کی طبیعت اب بہتر ہے، ادویات کی وجہ سے ان کے خون کے خلیات میں کمی آئی تھی۔ ڈینگو کا ٹسٹ کیا گیا تھا جو کہ منفی آیا ہے۔ مزید چک اَپ کرایا جائے گا۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لاہور: پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے انہیں پیر کو دیر رات اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ نیب لاہور کی ٹیم سابق وزیر اعظم کو لے کر سروسز اسپتال پہنچی جہاں وی آئی پی روم میں انہیں منتقل کرنے کے بعد ان کا علاج جاری ہے۔

نواز شریف کی اسپتال آمد پر کارکنوں کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی۔نیب کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ’’نواز شریف کی طبیعت اب بہتر ہے، ادویات کی وجہ سے ان کے خون کے خلیات میں کمی آئی تھی، سروسز اسپتال میں ان کا مکمل چیک اپ ہوگا تاہم فی الحال ڈینگو ٹسٹ منفی آیا ہے‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’نواز شریف کے خون کے خلیات میں اضافہ کیا جائے گا‘‘۔


قبل ازیں نواز شریف کے معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا کہ ’’نواز شریف سے طبی مشاورت کے لئے نیب لاہور آفس میں ملاقات ہوئی، ان کی صحت کا معاملہ فوری توجہ طلب ہے‘‘۔ انہوں نے نواز شریف کو علاج کے لئے فوری اسپتال منتقل کرنےکی سفارش کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ’’نواز شریف کا پلیٹلیٹس کاؤنٹ کافی کم آرہا ہے‘‘۔

بعد ازاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نےنواز شریف کو اسپتال منتقل نہ کرنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرکاری رپورٹس میں سنگین خطرات کی واضح نشاندہی کی گئی، نواز شریف کی جان سے کھیلا جارہا ہے‘‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’نواز شریف کو اسپتال منتقل نہ کرنا حکومت کی سیاسی انتقام پر مبنی پالیسی ہے، خدا نخواستہ انہیں کچھ ہوا تو عمران خان کو ذمہ دار ٹھہرائیں گے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’جیل مینوئل پر عمل نہ کر کے حکمران لاقانونیت کے مرتکب ہو رہے ہیں‘‘۔

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بھی نواز شریف کی فوری اسپتال منتقلی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کی جان کو سنگین خطرات لاحق ہیں، انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ ’’خون میں سفید خلیوں کی تعداد میں نمایاں کمی انتہائی خطرناک علامت ہے۔‘‘نواز شریف کو فوری طور پراسپتال منتقل نہ کرنے پر لیگ کے کارکنان نے نیب آفس کے باہر سڑک بند کرکے احتجاج بھی کیا۔دوسری جانب جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے بھی نواز شریف کی طبیعت ناسازی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اچانک نواز شریف کی طبیعت کا خراب ہونا لمحہ فکریہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’’حکومت اداروں کے ذریعے سیاسی مخالفین سے بدلے لے رہی ہے‘‘۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ’’ نواز شریف کواسپتال میں بہترین سہولیات فراہم کی جائیں‘‘۔


قابل غور ہے کہ العزیزیہ بدعنوانی معاملہ میں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سات سال قید کی سزا کاٹ رہے نواز شریف کو چودھری شوگر مل معاملہ میں گرفتاری کے بعد نیب کے لاہور واقع دفتر میں رکھا گیا ہے۔ بیورو نے انہیں 25 اکتوبر تک ریمانڈ میں لیا ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Oct 2019, 10:48 AM