پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے لی راحت کی سانس، تین دنوں کی ملی مہلت

پاکستان میں سیاسی بحران کے درمیان وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کا اہم اجلاس اتوار تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پاکستان میں سیاسی بحران کے درمیان وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کا اہم اجلاس اتوار تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ یہ جانکاری جیو نیوز کی ایک رپورٹ میں دی گئی ہے۔ پاکستان قومی اسمبلی سکریٹریٹ نے اجلاس کے ایجنڈے پر پریمیر کے خلاف عدم اعتماد تحریک پر بحث کے ساتھ بدھ کی شب حکم جاری کیا تھا کہ یہ جمعرات کی صبح ہوگا۔

اجلاس نیشنل اسمبلی کے نائب سربراہ قاسم سوری کی صدارت میں منعقد کیا گیا تھا، جس میں اپوزیشن بنچ کے 172 سے زائد اراکین موجود تھے۔ جیسے ہی اجلاس شروع ہوا، سوال و جواب سیشن کے دوران سبھی اپوزیشن اراکین نے ڈپٹی اسپیکر سے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ جیو نیوز نے بتایا کہ اس پر اس کے شروع ہونے کے تقریباً 10 منٹ بعد سوری نے کہا کہ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے غیر سنجیدہ رویہ کے سبب اجلاس اتوار تک کے لیے ملتوی کیا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے ساتھیوں یعنی ایم کیو ایم-پی، بی اے پی، جے ڈبلیو پی، بلوچستان سے آزاد ایم این اے اسلم بھوتانی کے اپوزیشن کے ساتھ جانے کا فیصلہ کرنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان ایوانِ زیریں میں اکثریت سے محروم ہو گئے ہیں۔


بہرحال، پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان ایک بے حد غیر مستحکم سیاسی حالات کا سامنا کر رہا ہے اور اس درمیان وزیر اعظم عمران نے جلد انتخاب کرانے کی پیشکش کرتے ہوئے اپنے لیے محفوظ انداز میں باہر نکلنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک ٹی وی رپورٹ کے مطابق پی ایم ایل-این لیڈر شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ نے اپوزیشن پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں انکشاف کیا ہے کہ عمران خان نے ملک کے ایک اہم شخص کے ذریعہ یہ پیشکش کی ہے۔

شریف نے کہا کہ وزیر اعظم اب وہی تجویز پیش کر رہے ہیں جس کا مطالبہ اپوزیشن نے پہلے کیا تھا، لیکن اب تو بہت دیر ہو چکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس معاملے میں فیصلہ پارلیمنٹ میں عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے ذریعہ کیا جائے گا۔‘‘ عمران خان نے مبینہ طور پر پیش کش کی ہے کہ اگر اپوزیشن نے اس تحریک عدم اعتماد کو واپس لے لیا تو وہ نیشنل اسمبلی کو تحلیل کر دیں گے اور جلد انتخاب کرائیں گے، لیکن اگر اپوزیشن عدم اعتماد کی ووٹنگ کے ساتھ آگے بڑھتا ہے تو وہ آخر تک ان سے لڑیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */