پاکستان: مسلم لیگ۔ن کا حکومت سے عام بجٹ واپس لینے کا مطالبہ

نیشنل اسمبلی میں بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے حزب اختلاف کے رہنما نے اسے’عوام مخالف‘ اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ہدایات پر بنایا گیا قرار دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اسلام آباد: پاکستان کے عام بجٹ کے سلسلہ میں عمران خان کی حکومت اپوزیشن کے نشانے پر ہے۔ نیشنل اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما اور پاکستان مسلم لیگ نواز (ن) کے رہنما شہباز شریف نے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

نیشنل اسمبلی میں بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے حزب اختلاف کے رہنما نے اسے’عوام مخالف‘ اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ہدایات پر بنایا گیا قرار دیا ہے۔ گزشتہ سال اقتدار میں عمران خان کی قیادت میں آئی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 11 جون کو بجٹ پیش کیا تھا۔


حزب اختلاف کے رہنما نے بدھ کو نیشنل اسمبلی میں دعوی کیا کہ بجٹ آئی ایم ایف نے تیار کیا ہے اور یہ عام لوگوں اور کسانوں کی زندگی پر لٹکتی تلوار ہے۔ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے شہباز نے کہا کہ اقتدار میں آنے پر عمران خان نے نیا پاکستان بنانے کے بڑے بڑے دعوے کیے تھے لیکن ملک کی معیشت کو آگے لے جانے کی بجائے آدھے ادھورے اقدامات سے اسے بدترین حالت میں پہنچا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا گمراہ کرنے والے حکمران پر اعتماد نہیں کرتا، حزب اختلاف کے رہنما نے خان پر حملہ کرتے ہوئے کہا ’’وہ (عمران خان) منتخب وزیر اعظم ہیں جس کی بنیاد جھوٹ پر ٹکی ہوئی ہے‘‘۔ حزب اختلاف کے رہنما نے کہا حکومت کو ہر تیسرے مہینے آئی ایم ایف کے پاس فریاد لگانی ہوگی۔


نواز شریف-حکومت کا ذکر کرتے شہباز نے کہا کہ جب وہ اقتدار میں آئی تھی تو مہنگائی کی شرح 12 فیصد پر تھی جسے انتھک محنت کر کے تین فیصد پر لایا گیا تھا۔ حکومت کی توجہ تعلیم پر تھی اور 40 یونیورسٹیاں بنائی گئیں اور اور اعلی تعلیم کمیشن پر بجٹ کو بڑھا کر 47 ارب روپے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ملک کا غریب مخالفت کر رہا ہے اور جاننا چاہتا ہے کہ اسے مفت دوائیاں کیوں نہیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Jun 2019, 8:10 PM