پاکستان: 1947 سے اب تک توہین مذہب معاملہ میں 89 افراد کی سزائے موت پر ہو چکا عمل

سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکورٹی اسٹڈیز (سی آر ایس ایس) کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1947 سے 2021 تک توہین مذہب کے الزام میں 18 خواتین اور 71 مردوں کی ماورائےعدالت ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

پاکستان، تصویر آئی اے این ایس
پاکستان، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اسلام آباد: پاکستان میں 1947 سے اب تک توہین مذہب کے 1,415 الزامات اور مقدمات میں 89 شہری مارے جا چکے ہیں۔ سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکورٹی اسٹڈیز (سی آر ایس ایس) کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1947 سے 2021 تک توہین مذہب کے الزام میں 18 خواتین اور 71 مردوں کی ماورائےعدالت ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

اخبار ’ڈان‘ کی رپورٹ کے مطابق 107 خواتین اور 1308 مردوں کے خلاف الزامات عائد کیے گئے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حقیقی تعداد زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ توہین مذہب کے تمام معاملے پریس کو رپورٹ نہیں کیے جاتے۔


اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اسلام آباد کے دارالحکومت کے علاقے میں 55 مقدمات درج کیے گئے جو کہ خیبر پختونخوا اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں توہین مذہب کے مقدمات سے زیادہ تھے۔ پنجاب سے 1098، سندھ سے 177، خیبرپختونخوا سے 33، بلوچستان سے 12 اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر سے 11 کیس رپورٹ ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔