جو لیڈر وقت رہتے ’یوٹرن‘ نہیں لیتے وہ اچھے قائد نہیں: عمران خان

عمران خان نے مثال دیتے ہوئے بتایا کہ ’’ہٹلر اور نپولین دونوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ دونوں نے صورت حال کے مطابق اپنی حکمت عملی میں تبدیلی نہیں کی تھی جس کے نتیجے میں شکست ہوئی۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اسلام آباد: پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کسی ملک کے حقیقی لیڈر کو ہمیشہ ’یوٹرن‘لیناپڑتا ہے اور صورت حال اور وقت کی ضرورت کے مطابق لیڈر کو اپنی حکمت عملی میں تبدیلی کرنی پڑتی ہے۔ ’ڈان‘ کی رپورٹ کے مطابق عمران خان نے یہاں میڈیا سے کہا کہ’’ جو لیڈر وقت رہتے ’یوٹرن‘ نہیں لیتے، وہ حقیقی لیڈر نہیں ہیں۔

انہوں نے مثال کے طور پر جرمنی کے لیڈر اڈولف ہٹلر اور فرانس کے فوجی رہنما نپولین بونارٹ کی روس سے جنگ میں ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہٹلر اور نپولین دونوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ دونوں نے صورت حال کے مطابق اپنی حکمت عملی میں تبدیلی نہیں کی تھی جس کے نتیجے میں ان کی فوجوں کو روس میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔‘‘

وزیراعظم نے کہا کہ ’’لیڈروں کو ہمیشہ ملک کے مفادات اور اپنے کاموں کی ضرورت کے حساب سے یو ٹرن لینے کےلئے تیار رہنا چاہیے۔‘‘ دلچسپ بات یہ ہے کہ اپوزیشن ان پر ہمیشہ سیاست میں یوٹرن لینے اور قوم سے کئے گئے وعدوں سے پیچھے ہٹنے کا الزام لگاتا رہاہے۔ حقیقت میں عمران خا ن کو ’یوٹرن کا استاذ‘ مانا جاتا ہے۔

عمران خان کے بیان پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان نے اپنے بیان کے ذریعہ خود کو ’ہٹلر‘ بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہٹلر ایک تاناشاہ تھا اور اس کی مثال دے کر عمران خان نے ثابت کردیا ہے کہ وہ بھی ایک تاناشاہ ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Nov 2018, 7:09 PM
/* */