یوکرینی صدر زیلینسکی نے بتایا کب اور کیسے ختم ہو سکتی ہے روس-یوکرین جنگ

روس کے ساتھ جاری جنگ اس وقت تک ختم نہیں ہوگی جب تک کہ کریمیا کا بحیرہ اسود جزیرہ نما، جس پر ماسکو نے 2014 میں قبضہ کر لیا تھا، آزاد نہیں ہو جاتا

ولودمیر زیلینسکی، تصویر آئی اے این ایس
ولودمیر زیلینسکی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

روس کے ساتھ جاری جنگ اس وقت تک ختم نہیں ہوگی جب تک کہ کریمیا کا بحیرہ اسود جزیرہ نما، جس پر ماسکو نے 2014 میں قبضہ کر لیا تھا، آزاد نہیں ہو جاتا۔ یہ بیان یوکرین کے صدر ولودمیر زیلینسکی نے دیا ہے۔ ڈی پی اے نیوز ایجنسی نے منگل کے روز اپنے رات کے ویڈیو خطاب میں صدر کے حوالے سے کہا کہ ’’کریمیا یوکرین کا حصہ ہے اور ہم اسے کبھی نہیں چھوڑیں گے۔ جب تک کریمیا پر قبضہ ہے، بحر اسود علاقہ محفوظ نہیں ہو سکتا۔‘‘

زیلینسکی کا کہنا ہے کہ ’’بحیرہ روم کے ساحل پر کئی ممالک میں اس وقت تک کوئی استحکام اور مستقل امن نہیں ہوگا جب تک روس ہمارے جزیرہ کو اپنے فوجی اڈے کی شکل میں استعمال کرنے میں کامیاب ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’یوکرین اور پورے آزاد یوروپ کے خلاف یہ روسی جنگ کریمیا سے شروع ہوئی اور کریمیا کے ساتھ ختم ہونی چاہیے، اس کی آزادی کے ساتھ۔‘‘


واضح رہے کہ منگل کو کریمیا کے مغرب میں واقع نووفیڈوریوکا کے پاس ساکی فوجی اڈے پر سلسلہ وار دھماکے ہوئے جس میں ایک شخص کی موت ہو گئی۔ حالانکہ زیلینسکی نے اپنے خطا میں دھماکوں کا تذکرہ نہیں کیا۔ روس نے بھی ان دھماکوں کو خاص توجہ نہیں دی۔ یوکرین کے ایک سرکردہ مشیر نے اس بات سے انکار کیا کہ کیف اس کے لیے ذمہ دار ہے۔ کریمیا آفیشیل طور پر یوکرین کا حصہ ہے لیکن 2014 میں ریفرینڈم کے بعد روس کے ذریعہ قبضہ کر لیا گیا، جسے بین الاقوامی طبقہ غلط مانتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔