ٹرمپ نے وداعی تقریر میں بائڈن کا نہیں لیا نام، شکست کے لیے ’کورونا‘ کو ٹھہرایا ذمہ دار

ڈونالڈ ٹرمپ نے واشنگٹن ائیربیس سے بطور صدر آخری خطاب کیا جس میں انھوں نے واضح کیا کہ ان کی جدوجہد امریکی عوام کے لیے جاری رہے گی۔

ڈونالڈ ٹرمپ، تصویر یو این آئی
ڈونالڈ ٹرمپ، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

ڈونالڈ ٹرمپ بطور صدر وداعی تقریر کے ساتھ ہی فلوریڈا کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ انھوں نے اپنی تقریر میں امریکی عوام کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں ہمیشہ آپ کے لیے لڑتا رہوں گا۔ میں آپ کو دیکھتا اور سنتا رہوں گا۔ میں نئے انتظامیہ کی کامیابی کی دعاء کرتا ہوں۔‘‘ اس دوران ٹرمپ نے نومنتخب امریکی صدر جو بائڈن کا نام تک نہیں لیا۔ اس سے ظاہر ہے کہ وہ اپنی شکست کو ابھی تک قبول نہیں کر پائے ہیں اور نئی حکومت کو وہ پسند نہیں کر رہے۔

ڈونالڈ ٹرمپ نے واشنگٹن ائیربیس سے بطور صدر آخری خطاب کیا جس میں انھوں نے واضح کیا کہ ان کی جدوجہد امریکی عوام کے لیے جاری رہے گی۔ ساتھ ہی انھوں نے اپنی شکست کے لیے کورونا وائرس کو ذمہ دار بھی ٹھہرایا۔ انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’’اگر کورونا نہیں ہوتا تو نمبر (الیکشن کے) کچھ الگ ہوتے۔‘‘ کورونا وائرس کو ’چینی وائرس‘ بتاتے ہوئے انھوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ نے محض 9 مہینے میں ویکسین بنا لی جو کسی کرشمہ سے کم نہیں ہے۔


ڈونالڈ ٹرمپ کو آخر وقت میں گارڈ آف آنر بھی دیا گیا۔ یہ لمحہ ٹرمپ کے لیے انتہائی جذباتی معلوم پڑ رہا تھا۔ انھوں نے فلوریڈا کے لیے روانہ ہونے سے پہلے اپنے دوستوں اور اہل خانہ کا شکریہ ادا کیا۔ اپنی ٹیم اور ساتھیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’میری مدت کار میرے لیے بہت خاص رہی۔ آپ سب نے بہت کام کیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔