روس نے 24 گھنٹے میں یوکرین پر کیے 75 میزائل حملہ، یوکرینی وزارت دفاع نے کہا 'کسی بھی حال میں سرینڈر نہیں کریں گے'

تازہ روسی حملے میں 8 افراد کی موت واقع ہوئی ہے اور 24 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، اس حملے میں لیف، پولٹاوا، خرکیف، کیف جیسے شہروں کے کئی علاقوں میں آگ لگ گئی ہے۔

یوکرین، تصویر آئی اے این ایس
یوکرین، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

روس کا یوکرین پر حملہ جاری ہے۔ رہ رہ کر یہ حملہ تیز ہو جاتا ہے، اور کبھی مدھم پڑ جاتا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک بار پھر روس کے ذریعہ بڑی تعداد میں میزائل حملہ کیے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کی راجدھانی کیف میں روسی بمباری جاری ہے۔ کریمیا برج پر یوکرینی حملے کے بعد تلملائے روس نے یوکرین کے شہروں پر بموں کی بارش کر دی ہے۔

ایک خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تازہ روسی حملے میں 8 افراد کی موت واقع ہوئی ہے اور 24 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ روسی حملے میں لیف، پولٹاوا، خرکیف، کیف جیسے شہروں کے کئی علاقوں میں آگ لگ گئی ہے۔ ان شہروں میں انٹرنیٹ سروس ختم ہو گئی ہے۔ حملے میں ایک درجن سے زیادہ کاریں بھی جل کر خاکستر ہو گئی ہیں۔


تازہ روسی حملے کے بعد یوکرین کی وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کر کہا ہے کہ "ہم کسی بھی حالت میں سرینڈر نہیں کریں گے۔ ہم لوگ لڑیں گے۔" یوکرینی وزیر دفاع کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ دشمن کی میزائلوں سے ہماری ہمت کبھی ختم نہیں ہوگی، بھلے ہی وہ ہماری راجدھانی کے دل پر حملہ کریں۔ نہ ہی وہ ہمارے ساتھیوں کے عزائم کو ہلا پائیں گے۔ صرف ایک چیز ہے جسے وہ لگاتار انجام دے رہے ہیں، وہ ہے ہمارے شہروں کی تباہی۔

یوکرین کی وزارت دفاع نے اپنے ایک ٹوئٹ میں جانکاری دی ہے کہ روس نے یوکرین پر 75 میزائل حملے کیے ہیں ارو ان میں سے 41 میزائلوں کو یوکرین نے مار گرایا ہے۔ یوکرین کی آرمس فورسز کے کمانڈر اِن چیف جنرل ویلوری کا کہنا ہے کہ یوکرین کی فوج بہادری کے ساتھ روسی حملے کا جواب دے رہی ہے۔ یوکرین نے ایک بار پھر عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس میزائلوں کے ذریعہ ڈرا نہیں سکتا ہے۔ وزارت دفاع نے کہا ہے کہ روسی حملے اس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں مزید مضبوط بناتے ہیں۔


واضح رہے کہ حال ہی میں یوکرین کی افواج نے روس پر ایک بڑا حملہ کرتے ہوئے روس کو کریمیا سے جوڑنے والے ایک بڑے پل پر حملہ کر دیا۔ اس پل پر حملے کی وجہ سے کریمیا کا روس سے کچھ دیر کے لیے رابطہ ٹوٹ گیا تھا۔ بعد میں روس کی افواج نے آناً فاناً میں اس پل کی مرمت کرائی اور اسے آمد و رفت کے لائق بنایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔