روس حملے کے لیے فاسفورس بم کا استعمال کر رہا، یوکرینی صدر زیلینسکی کا سنگین الزام

روس کے صدر ولودمیر زیلینسکی نے پہلی بار انگریزی میں ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انھوں نے دنیا سے یوکرین کے ساتھ اتحاد کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ دنیا کو یہ جنگ روکنی چاہیے۔

 ولودمیر زیلینسکی، تصویر یو این آئی
ولودمیر زیلینسکی، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ ایک نئے مقام پر پہنچتا ہوا دکھائی پڑ رہا ہے۔ روسی فوج اور میزائلیں لگاتار یوکرین میں شہروں، فوجی ٹھکانوں اور بڑے اداروں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ اس درمیان یوکرین کے صدر زیلینسکی نے آج بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ روس اب ان کے ملک میں حملوں کے لیے فاسفورس بم کا استعمال کر رہا ہے۔

جمعرات کو امریکہ کی قیادت والے فوجی اتحاد کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ خطاب کرتے ہوئے صدر زیلینسکی نے کہا کہ آج صبح روس نے مشرقی لہانسک کے پوپاسنا شہر میں فاسفورس بموں کا استعمال کیا ہے۔ اس حملے میں ایک بار پھر کئی بڑے اور بچے مارے گئے ہیں۔ اس دوران زیلینسکی نے ایک بار پھر ناٹو سے فوجی مدد دینے کا مطالبہ کیا۔


اس درمیان صدر زیلینسکی نے پہلی بار انگریزی میں اپنا ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انھوں نے دنیا کے لوگوں سے روس کے حملہ کے درمیان یوکرین کے ساتھ اتحاد کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ ہم سبھی کو روس کو روکنا ہوگا۔ دنیا کو چاہیے کہ یہ جنگ روکے۔ اپنے گھروں اور دفتروں سے باہر نکلیے اور یوکرین کا ساتھ دیجیے۔

واضح رہے کہ فاسفورس بم کو کافی خطرناک مانا جاتا ہے۔ اگر کوئی اس کی زد میں آ جائے تو اس کے بچنے کا امکان نہ کے برابر ہوتا ہے۔ اس درمیان ناٹو سربراہ جینس اسٹولٹین برگ نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ جنگ کے دوران روس کیمیائی اسلحہ کا استعمال کر سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں الرٹ رہنا ہوگا کیونکہ روس کیمیائی اسلحوں کا استعمال کرنے کا منصوبہ بنا سکتا ہے۔ ناٹو سربراہ کے بیان کے بعد ایک بار پھر روس-یوکرین جنگ میں کیمیائی اسلحوں کی بحث شروع ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔