کورونا کے بعد روس کو نئے بحران کا سامنا، خون پینے والے کیڑے کر رہے حملہ

روس کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یہ خون پینے والےیہ کیڑے میوٹیشن کی وجہ خطرناک ہو گئے ہیں اور ان کی تعداد معمول سے 428 گنا بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا وائرس انفیکشن سے نبرد آزما روس کے اوپر ایک نئی پریشانی کھڑی ہو گئی ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق روس کے ایک علاقہ میں خون پینے والے کیڑوں نے حملہ کر دیا ہے اور متعدد افراد اس کے شکار ہو گئے ہیں۔ اس کیڑے کے کاٹنے کے بعد لوگ اسپتالوں میں علاج کرانے کے لیے جا رہے ہیں، لیکن انھیں دوا اور ویکسین کی قلت کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس سے ظاہر ہے کہ کیڑوں کا حملہ شدید ہے۔

روس کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یہ کیڑے معمول سے 428 گنا بڑھ گئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ روس کی وزارت دفاع کے میڈیا ادارہ جویزدا نے اس سلسلے میں تفصیلی جانکاری میڈیا کو دی۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ روس کے سائبیریا علاقے میں ان کیڑوں کی تعداد حد سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔ یہ کیڑے چھوٹی مکڑی کی طرح نظر آتے ہیں، لیکن یہ میوٹینٹ ہو چکے ہیں اس لیے بہت زیادہ خطرناک ثابت ہو رہے ہیں۔


خبروں کے مطابق سائبیریا اسپتال میں اس کیڑے کے کاٹنے کی وجہ سے اتنی زیادہ تعداد میں مریض آ رہے ہیں کہ دواؤں اور ویکسین کی قلت شروع ہو گئی ہے۔ یہ جانکاری 'ڈیلی میل' ویب سائٹ کی ایک رپورٹ میں بھی دی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اسی کیڑے کی ایک نسل کی وجہ سے روس میں 2015 میں انسفلائٹس کی بیماری پھیلی تھی۔ اس بیماری کے سبب تقریباً 1.50 لاکھ لوگ مارے گئے تھے۔ انہی کیڑوں کی وجہ سے اس علاقے میں لائم ڈیزیز بھی پھیلا تھا۔

ایک رپورٹ کے مطابق وسطی روس کے کراسنویارک علاقہ میں اس کیڑے کے کاٹنے کی وجہ سے 8215 افراد بیمار پڑ گئے ہیں اور ان میں سے 2125 بچے ہیں۔ کراسنویارک میں فی اسکوائر کلو میٹر میں 214 ٹک بائٹ یعنی کیڑا کاٹنے کے معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ کیڑے لائم ڈیزیز، انسفلائٹس کے ذریعہ دماغ، ہڈیوں کے جوڑ، دل اور نروس سسٹم پر حملہ کرتے ہیں۔ اس کیڑے میں دو عام روسی کیڑوں کا میوٹیشن ہے۔ یہ روسی کیڑے ٹائگا ٹک اور فار ایسٹرن ٹک کا مجموعہ اور خطرناک شکل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔