روس نے یوکرین کے اسکول پر کی بمباری، 400 لوگوں کے ملبہ میں دبنے کا اندیشہ

یوکرین میں اجوو سمندر کے پاس واقع ماریوپول ایک بندرگاہ ہے، جنگ کے بعد سے اسے چاروں طرف سے روس کے فوجیوں نے گھیر رکھا ہے، روس نے اس بندرگاہ کو باقی یوکرین سے کاٹ دیا ہے۔

یوکرین، تصویر آئی اے این ایس
یوکرین، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

یوکرین حکومت نے کہا ہے کہ روس کی فوجی نے ماریوپول شہر میں ایک اسکولی عمارت پر زبردست بمباری کی ہے۔ اس عمارت میں تقریباً 400 جنگ متاثرین نے پناہ لی ہوئی تھی۔ روس کی میزائل نے جیسے ہی عمارت کو نشانہ بنایا، عمارت پوری طرح منہدم ہو گیا۔ حملے میں عمارت میں موجود 400 لوگوں کے دبنے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

حملے کے بعد یوکرین کے افسر وہاں ریسکیو آپریشن چلا رہے ہیں۔ پناہ لیے 400 لوگوں میں سے کتنے لوگ مارے گئے، کتنے زندہ ہیں یا کتنے ابھی دبے ہوئے ہیں فی الحال اس کی کوئی جانکاری نہیں ہے۔ اس سے پہلے روس نے ایک تھیٹر پر اسٹرائیک کیا تھا، جس میں کافی زیادہ لوگ ملبے مں دب گئے تھے۔ ان میں سے 130 لوگوں کو باہر نکال لیا گیا تھا۔


یوکرین کے صدر ولودمیر زیلینسکی نے بھی روس پر ماریوپول میں ’وار کرائم‘ کو انجام دینے کا الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے ویڈیو جاری کر کہا کہ وہاں کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی جا رہی ہے۔ روس کے اس ظلم کو دنیا ہمیشہ یاد رکھے گی۔

واضح رہے کہ یوکرین میں اجوو سمندر کے پاس واقع ماریوپول ایک بندرگاہ ہے جو شہر کی شکل میں بسا ہوا ہے۔ جنگ کے بعد سے اسے چاروں طرف سے روسی فوجیوں نے گھیر رکھا ہے۔ روس نے اس بندرگاہ کو باقی یوکرین سے کاٹ دیا ہے۔ روسی فوج سے بچنے کے لیے یہاں کے کچھ لوگ بنکر میں چھپے ہوئے ہیں جنھیں زبردست بمباری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔