مالدیپ میں ایمرجنسی نافذ، سابق صدر اور چیف جسٹس گرفتار

سیاسی بحران کے بیچ مالدیپ کے صدر عبد اللہ یامین کی طرف سے ملک میں 15 دن کےلئے ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے اور سابق صدرعبدالقیوم اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عبداللہ سعید کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مالے: مالدیپ کو اس وقت سخت سیاسی بحران کا سامنا ہے اور وہاں پر ہنگامی صورتحال کا نفاذ کر دیا گیا ہے۔ مالدیپ کے صدر عبد اللہ یامین نے 5 فروری کو ایمرجنسی نافذ کر دی ۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عبد اللہ سعید، جج علی حمید اور سابق صدر عبد القیوم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ہندوستان کے ہم سایہ اور بحریہ ہندکے چھوٹے ملک مالدیپ میں سیاسی بحران کے حوالہ سے حکومت ہند نے اپنے شہریوں کو صلاح دی ہے کہ وہ فی الحال وہاں کا سفر نہ کریں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
مالدیپ میں احتجاج کرتے مظاہرین

مالدیپ کے صدرعبداللہ یامین نے سپریم کورٹ کی طرف سے سابق جمہوری طور پر منتخب صدر کے خلاف ٹرائل کو غیرقانونی قرار دینے اور سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کے فیصلے کو ماننے سے انکارکردیا تھا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق ملک میں جاری سیاسی بحران پر قابو پانے کے لیے 15روز کے لئے ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔

حکم نامے کے تحت سیکورٹی فورسز کو غیر معمولی اختیارت حاصل ہوگئے ہیں جس کے تحت انہیں ملک میں کسی کو بھی گرفتار کرنے اور قید رکھنے کا حق حاصل ہوگا ۔

مالدیپ بار ایسو سی ایشن کے صدر نے ٹوئٹ کر کے معلومات دی کہ ’’سیکورٹی اہلکار سپریم کورٹ کا گیٹ توڑ کر اندر داخل ہو گئے ہیں اور ججوں کے پاس کھانے پینے کی چیزیں بھی نہیں ہیں۔‘‘

مالدیپ کی اعلیٰ ترین عدالت سپریم کورٹ نےجلا وطن سابق صدرمحمد نشید کا ٹرائل غیرآئینی قراردیا تھا،اور سیاسی بنیادوں پر گرفتار حکومت مخالف قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا، صدر عبداللہ یامین نے اس حکم نامے کو ماننے سے انکار کیا اور ایمرجنسی بھی نافذ کردی۔عبد اللہ یامین سابق صدرعبدالقیوم کے سوتیلے بھائی ہیں اور ان پر الزام ہے کہ وہ موجودہ صدر کو عہدے سے ہٹانے کے لئے مہم چلا رہے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 06 Feb 2018, 9:26 AM