انگلینڈ میں حالات بہتر ، کورونا انفیکشن کی شرح میں 30 فیصد کی کمی

انگلینڈ میں دوسرے قومی لاک ڈاؤن میں تین ہفتوں کے اندر انفیکشن میں کل 30 فیصد کی کمی آئی ہے جبکہ شمال میں سب سے زیادہ کمی درج کی گئی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

امپیریل کالج لندن کی ایک تحقیق کے مطابق، 5 نومبر کو نافذ ہونے والے دوسرے قومی لاک ڈاؤن کے پہلے تین ہفتوں کے دوران انگلینڈ میں کوویڈ 19 انفیکشن کی شرح میں 30 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔

پیر کو جاری ہونے والی اس تحقیق کے مطابق، ’’انگلینڈ میں دوسرے قومی لاک ڈاؤن میں تین ہفتوں کے اندر انفیکشن میں کل 30 فیصد کی کمی آئی ہے جبکہ شمال میں سب سے زیادہ کمی درج کی گئی ہے۔‘‘


امپیریل کالج لندن کے نتائج کے مطابق، انگلینڈ جمعرات کو لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ یہ پابندیاں درمیانی، اونچی اور بہت اونچی حیثیت کی تھیں اور 5 نومبر سے پہلے ہی نافذ کی گئی تھیں۔حکومت کے مطابق، انگلینڈ کے بیشتر حصوں میں دو سطحیں ہوں گی، یعنی بار اور ریستوراں کو سخت پابندیوں کے تحت کام کرنا یا بند رہنا پڑے گا، اور مختلف گھروں سے تعلق رکھنے والے افراد کو گھروں کے اندر پارٹیوں یا اجتماعات کی اجازت دی جائے گی۔

منگل کے روزیعنی آج پارلیمنٹ کو اس تجویز پر ووٹنگ کرنی ہے، لیکن حکمران کنزرویٹو پارٹی کے بڑی تعداد میں اراکین پارلیمنٹ نے اپنے فیصلوں کو صحیح قراردیتے ہوئے ان ثبوتوں کو پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ حزب اختلاف کی لیبر پارٹی نے ابھی تک اس کی حمایت کی تصدیق نہیں کی ہے۔ ابھی تک برطانیہ میں 1621307 افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 58،432 مریض فوت ہوچکے ہیں۔ امریکہ کی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے سائنس اور انجینئرنگ کے مرکز (سی ایس ایس ای) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، دنیا کے 191 ممالک اور خطوں میں اب تک 6،27،39،306 افراد متاثر اور 14،59،317 جاں بحق ہوچکے ہیں۔


کورونا سے سب سے زیادہ متاثر امریکہ میں اب تک 1.34 کروڑ افراد متاثر اور 2،66،873 مریض لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔