فلپائن کے اقتدار میں مارکوس کنبہ کی واپسی، فرڈینینڈ مارکوس جونیئر بنے نئے صدر

فلپائن کے آنجہانی لیڈر فرڈینینڈ مارکوس کے بیٹے فرڈینینڈ مارکوس جونیئر نے آج ملک کے 19ویں صدر کی شکل میں حلف لے لیا، وہ سابق صدر روڈریگو دُتیرتے کی جگہ لیں گے۔

فرڈینینڈ مارکوس جونیئر، تصویر آئی اے این ایس
فرڈینینڈ مارکوس جونیئر، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

فلپائن کے اقتدار میں مارکوس کنبہ کی واپسی ہوئی ہے اور اسی کے ساتھ دُتیرتے دور کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ فلپائن کے آنجہانی لیڈر فرڈینینڈ مارکوس کے بیٹے فرڈینینڈ مارکوس جونیئر نے آج ملک کے 19ویں صدر کی شکل میں حلف لے لیا، وہ سابق صدر روڈریگو دُتیرتے کی جگہ لیں گے۔ مارکوس جونیئر نے مئی میں صدارتی انتخاب میں حریف ماریا لیونور روبریڈو پر 60 فیصد ووٹوں کے ساتھ جیت حاصل کی تھی۔

روڈریگو دُتیرتے کی 43 سالہ بیٹی سارا دُتیرتے-کارپیو ویڈے پریسیڈنٹ کی شکل میں حلف لیں گی۔ بہرحال، صدر کی حلف برداری تقریب دوپہر میں منیلا کے قومی میوزیم میں منعقد ہوئی۔ اس تقریب کے لیے سینکڑوں مقامی اور غیر ملکی معزز شخصیات کی آمد ہوئی۔ تقریب کی سیکورٹی کے لیے تقریباً 15000 سیکورٹی اہلکاروں کو فلپائن کی راجدھانی مین تعینات کیا گیا تھا۔


مارکوس جونیئر کی جیت مارکوس کنبہ کی سیاست میں حیرت انگیز واپسی کی علامت ہے، جسے 1986 میں ایک مشہور بغاوت کے بعد اقتدار سے ہٹا دیا گیا تھا۔ فرڈینینڈ مارکوس نے 1965 سے 1986 تک ملک کی قیادت کی، جسے مارشل لاء لگانے اور وسیع حقوق انسانی کی خلاف ورزی، بدعنوانی اور غریبی کی مدت کے طور پر جانا جاتا ہے۔

سال 1986 میں جب بڑے پیمانے پر بغاوت نے لاکھوں لوگوں کو سڑکوں پر اترتے دیکھا تو مارکوس کنبہ ملک چھوڑ کر فرار ہو گیا۔ طویل مدت تک سیاسی لیڈر رہے مارکوس جونیئر 1991 میں فلپائن لوٹے تھے۔ اس درمیان ناقدین نے الزام عائد کیا کہ ان کی سوشل میڈیا مہم غلط اطلاعات سے بھری ہوئی تھی، جب کہ ان کے والد کی حکومت میں مظالم کو مٹا دیا گیا تھا۔ انھوں نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔