سینکڑوں فلسطینیوں نے اسرائیلی سرحد پر دوبارہ احتجاجی مظاہرہ شروع کیا

ایک اسرائیلی فوجی دیوار میں موجود سوراخ کے ذریعے فائر کی گئی گولی سر پر لگنے سے شدید زخمی ہوا جبکہ اسرائیلی فائرنگ کے نتیجے میں 40 سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے۔

علامتی تصویر، سوشل میڈیا
علامتی تصویر، سوشل میڈیا
user

یو این آئی

یروشلم: اسرائیلی جارحیت کے خلاف سینکڑوں فلسطینیوں کی جانب سے جنوبی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی سرحد کے قریب مظاہرہ کیا گیا اور اسرائیل سے ناکہ بندی میں نرمی کا مطالبہ کیا گیا۔ اسی طرح کا احتجاج چند روز قبل بھی کیا گیا تھا جو اسرائیلی فوج سے جان لیوا تصادم پر اختتام پذیر ہوا تھا۔

ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق حماس نے ہجوم کو سرحدی دیوار کے قریب جانے سے روک دیا جس کے بعد مظاہرہ گزشتہ ہفتے کے برعکس تصادم کے بغیر ختم ہوگیا۔ اسرائیلی فوج، جس نے مظاہرے سے قبل اپنی فورسز میں اضافہ کردیا تھا، کا کہنا تھا کہ اس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور محدود آتشزدہ گولوں کا استعمال کیا۔ فلسطینی حکام صحت کی رپورٹ کے مطابق 9 افراد زخمی ہوئے تاہم زخمیوں کی نوعیت کے بارے میں فوری طور پر تفصیلات معلوم نہیں ہوسکی۔


حماس کے ’الاقصیٰ ٹی وی‘ میں ہجوم کو سرحد کے قریب بڑھتے ہوئے دیکھا گیا، پھر وہ اسرائیلی فوجی گاڑی آنے پر واپس بھاگ گئے جبکہ اس دوران ہوا میں آنسو گیس بھی دیکھی گئی۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ انہوں نے 22. کیلیبر کی گن فائر کا استعمال کیا جو ایک طاقتور آتشی اسلحے کے مقابلے کم مہلک ہے لیکن پھر بھی یہ جان لیوا ہوسکتا ہے۔ احتجاج کے دوران سینکڑوں مظاہرین سرحد کی طرف بڑھے جس کے نتیجے میں پُرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔

ایک اسرائیلی فوجی دیوار میں موجود سوراخ کے ذریعے فائر کی گئی گولی سر پر لگنے سے شدید زخمی ہوا جبکہ اسرائیلی فائرنگ کے نتیجے میں 40 سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے۔ ایک زخمی اسامہ دویجی بدھ کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔ غزہ کے برسرِ اقتدار عسکریت پسند حماس گروپ نے نوجوان کی شناخت اپنے مسلح ونگ کے رکن کے طور پر کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔