ملیشیا: سابق وزیر اعظم کی بیوی ریشما منصور کو عدالت نے سنائی 10 سال جیل کی سزا

کوالالمپور ہائی کورٹ کے جسٹس محمد زینی مزلان نے رشوت معاملے پر سماعت کے دوران ریشما منصور کو رشوت کے تین الزامات میں 970 ملین رنگٹ (216.45 ملین ڈالر) کا جرمانہ بھرنے کا فیصلہ بھی سنایا ہے۔

سابق وزیراعظم کی اہلیہ ریشما منصور، تصویر آئی اے این ایس
سابق وزیراعظم کی اہلیہ ریشما منصور، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ملیشیا کی عدالت عظمیٰ نے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کی بیوی ریشما منصور کو رشوت کے ایک معاملے میں 10 سال جیل کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے جمعرات کو یہ سزا سرکاری کانٹریکٹ کے بدلے رشوت لینے کے الزام پر سماعت کے بعد سنائی۔ عدالت عظمیٰ نے کچھ دن قبل ہی سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کو سرکاری خزانہ میں اربوں ڈالر کی ہیرا پھیری کا قصوروار پائے جانے کے بعد 12 سال جیل کی سزا سنائی تھی۔ گویا کہ اب شوہر-بیوی دونوں ہی جیل کی سزا کاٹنے پر مجبور ہیں۔

کوالالمپور ہائی کورٹ کے جسٹس محمد زینی مزلان نے اس رشوت معاملے پر سماعت کے دوران ریشما منصور کو رشوت کے تین الزامات میں 970 ملین رنگٹ (216.45 ملین ڈالر) کا جرمانہ بھرنے کا فیصلہ بھی سنایا ہے۔ حالانکہ جج نے ان کی سزا پر روک لگا دی ہے، اس لیے ریشما منصور جمعرات کو جیل نہیں بھیجی جائیں گی۔ دراصل وہ دو ہائی کورٹس میں فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتی ہیں۔ ریشما منصور نے فیصلہ سنائے جانے کے فوراً بعد عدالت سے کہا کہ ’’مجھے یہ قبول کرنا ہوگا کہ آج جو ہوا اس سے میں بہت غمزدہ ہوں۔ کسی نے مجھے پیسے لیتے ہوئے نہیں دیکھا، کسی نے مجھے پیسے گنتے نہیں دیکھا، لیکن اگر یہ نتیجہ ہے، تو میں اسے خدا پر چھوڑ دیتی ہوں۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ ملیشیا کی سابق خاتون اول کو ان کے شوہر نجیب رزاق کے پیچھے ایک طاقتور شخصیت کی شکل میں دیکھا جاتا ہے۔ وہ پورے ملیشیا میں اپنے غیر معمولی لائف اسٹائل اور ہنمیز برکن بیگ کے لیے کافی مشہور ہیں، جس کے لیے کئی لوگ ان کی تنقید بھی کرتے رہے ہیں۔ 70 سالہ ریشما پر سال 2016 اور 2017 میں نجیب حکومت کے دوران ایک کمپنی کو 279 ملین ڈالر اور سولر انرجی فراہمی پروجیکٹ کا کانٹریکٹ دلانے میں مدد کے بدلے رشوت لینے کو لے کر تین الزامات عائد کیے گئے تھے۔ حالانکہ ریشما نے اپنے دفاع میں کہا کہ اسے اس کے سابق ساتھیوں کے ساتھ ساتھ پروجیکٹ میں شامل کئی سرکاری اور پرائیویٹ کمپنی کے افسران نے پھنسایا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */