کیلیفورنیا: بیشتر علاقوں میں کورونا کیسز بڑھے، نیا لاک ڈاؤن نافذ

بی بی سی رپورٹ کے مطابق تازہ لاک ڈاؤن کے نفاذ سے کیلیفورنیا کے 40 لاکھ لوگوں میں سے 85 فیصد افراد متاثر ہوں گے اور یہ کرسمس کی تعطیلات کے ساتھ کم از کم تین ہفتوں تک نافذ العمل رہے گا۔

کورونا وائرس / Getty Images
کورونا وائرس / Getty Images
user

یو این آئی

واشنگٹن: امریکی ریاست کیلیفورنیا کے بیشتر علاقوں میں کورونا کے نئے کیسز کی آمد سے پیر کے روز نئے لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ ریاست اور ملک میں وبائی امراض کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس لاک ڈاؤن کے نفاذ سے کیلیفورنیا کے 40لاکھ لوگوں میں سے 85 فیصد افراد متاثر ہوں گے اور یہ کرسمس کی تعطیلات کے ساتھ کم از کم تین ہفتوں تک نافذ العمل رہے گا۔

یہ لاک ڈاؤن اتوار کی شب مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے گیارہ بج کر59 ، یعنی جی ایم ٹی کے مطابق پیر کی صبح سات بجکر 59 منٹ پر نافذ ہوا اور ریاست کے جنوبی حصہ اور سینٹرل ویلی اس کے تحت آئیں گے۔ کیلیفورنیا کے اسپتالوں میں انتہائی نگہداشت کی گنجائش میں تیزی سے کمی کے بعد ہی نئی پابندیاں عائد کی گئیں۔


گورنر گیون نیوزوم نے اس کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جب ریاست کے پانچوں خطوں میں سے کسی میں بھی انتہائی نگہداشت کی یونٹوں کی گنجائش 15 فیصد سے نیچے آ جاتی ہے تو ، لاک ڈاؤن کا عمل خود بخود 24 گھنٹوں میں شروع ہوجاتا ہے۔

نیا لاک ڈاؤن آرڈر مارچ میں جاری کردہ مماثل سے ملتا جلتا ہے لیکن اس میں کچھ اہم چھوٹ دی گئی ہے۔ تمام خوردہ دکانیں کھلی رہیں گی ، حالانکہ اس کے ساتھ ہی پارکوں اور سمندری ساحلوں پر 20فیصد لوگوں کو جانے کی اجازت ہوگی۔ بھیڑ بھاڑپر پابندی عائد ہے اور لوگوں کو اپنے گھروں میں رہنے کو کہا گیا اوربار، ہیئر سیلون اور ریسٹورنٹس پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ گورنر نیوزوم نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے میں مددگار ثابت ہوں گے اور صحت کی خدمات پر اس کے دباؤ کو بھی کم کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */