معیشت کی تباہی سے برطانیہ پست، 300 سال میں سب سے بڑی گراوٹ درج

او این ایس نے جو اعداد و شماری جاری کیے ہیں اس میں بتایا گیا ہے کہ 2020 میں برطانیہ کی جی ڈی پی میں 11 فیصد کی بڑی گراوٹ آئی۔

معیشت، تصویر آئی اے این ایس
معیشت، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

برطانیہ اس وقت معیشت کی بدحالی کا سامنا کر رہا ہے۔ مشکل حالات کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ برطانوی معیشت میں 300 سال کی سب سے بڑی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرس کی ایک رپورٹ کے مطابق جب برطانیہ سمیت پوری دنیا میں کورونا وبا کا قہر جاری تھا، تو برطانیہ نے 2020 میں پروڈکشن میں سب سے بڑی گراوٹ دیکھی۔ پیر کے روز جاری ایک سرکاری اعداد و شمار میں سامنے آیا ہے کہ دنیا کی بڑی معیشتوں میں سے ایک برطانیہ پر کورونا وبا کا زبردست منفی اثر پڑا ہے۔ اس وجہ سے ملک کی جی ڈی پی دیگر اہم معیشتوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ بدحال نظر آئی۔

او این ایس (آفس فار نیشنل اسٹیٹسٹکس) نے جو اعداد و شماری جاری کیے ہیں اس میں بتایا گیا ہے کہ 2020 میں برطانیہ کی جی ڈی پی میں 11 فیصد کی بڑی گراوٹ آئی۔ یہ اعداد و شمار او این ایس کے ذریعہ ظاہر کیے گئے امکانات کے مقابلے میں بہت زیادہ ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 1709 کے بعد سے ملک کی جی ڈی پی میں یہ سب سے بڑی گراوٹ رہی۔ او این ایس نے اس سے قبل معیشت میں گراوٹ کے پیمانے کو 9.3 فیصد تک ترمیم کیا تھا، جو عالمی جنگ کے بعد سب سے بڑی گراوٹ تھی۔ لیکن جی ڈی پی میں گراوٹ اس اندازے سے بہت زیادہ دیکھنے کو ملی۔


رپورٹ کے مطابق 2020 میں پروڈکشن میں آئی گراوٹ برطانیہ کے لیے 1709 کے ’گریٹ فراسٹ‘ کے بعد سے سب سے بڑی گراوٹ رہی۔ نئے اعداد و شمار اسپین سے بھی اوپر نکل گئے ہیں جہاں اِسی مدت میں پروڈکشن میں 10.8 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی۔ جی ڈی پی کی گراوٹ میں پہلے کے مقابلے طبی خدمات اور خوردہ سیکٹر کے کم تعاون کو ظاہر کیا گیا ہے۔ او این ایس اکونومسٹ کریگ میکلارین نے کہا کہ طبی خدمات کو شروع میں ہمارے اندازے سے زیادہ لاگت کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کا مطلب ہے کہ معیشت میں اس کا مجموعی تعاون کم تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */