افغانستان: زلزلہ کا اثر باقی، مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 1150 ہوئی، 3000 مکانات منہدم

ایک رپورٹ کے مطابق کم از کم 1600 زخمی افراد کا اب بھی مختلف اسپتالوں میں علاج چل رہا ہے۔ زلزلہ سے خوست علاقہ کے ضلع اسپیرا کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے جہاں کم و بیش 800 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔

افغانستان میں زلزلہ
افغانستان میں زلزلہ
user

قومی آوازبیورو

افغانستان میں گزشتہ دنوں آئے 6.1 شدت والے زلزلہ کا اثر ابھی تک ختم نہیں ہوا ہے۔ مہلوکین کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے اور سنگین طور پر زخمی سینکڑوں لوگوں کا علاج ہنوز اسپتال میں چل رہا ہے۔ جمعہ کے روز افغانستان کی سرکاری میڈیا نے جو تازہ اعداد و شمار جاری کیے ہیں، اس کے مطابق مہلوکین کی تعداد اب بڑھ کر 1150 ہو گئی ہے۔ اینٹ اور پتھروں سے بنے گھر زلزلے کی وجہ سے پوری طرح ملبے میں تبدیل ہو گئے ہیں اور مہلوکین کی تعداد مزید بڑھنے کا اندیشہ ہے۔

بدھ کے روز آئے شدید زلزلہ نے افغانستان میں ہزاروں لوگوں کا آسرا چھین لیا ہے۔ سرکاری میڈیا نے بتایا کہ زلزلہ نے تقریباً 3000 مکانات کو تباہ کر دیا ہے یا پھر بری طرح متاثر کیا ہے۔ مقامی ’ریڈ کریسینٹ‘ اور ’ورلڈ فوڈ پروگرام‘ جیسے امدادی ادارے سب سے کمزور کنبوں کو کھانا اور دیگر ایمرجنسی ضرورتوں جیسے ٹینٹ اور سونے کے لیے چٹائی وغیرہ مہیا کرا رہے ہیں۔


ایک رپورٹ کے مطابق کم از کم 1600 زخمی افراد کا اب بھی مختلف اسپتالوں میں علاج چل رہا ہے۔ زلزلہ سے خوست علاقہ کے ضلع اسپیرا کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے جہاں کم و بیش 800 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ حالانکہ جدید عمارتیں 6 شدت والے زلزلہ کا سامنا کرنے میں اہل رہیں، لیکن مٹی اور اینٹ کے بنے مکانات نے اس سلسلہ کو مزید خطرناک بنا دیا۔ اس درمیان جرمنی، ناروے اور کئی دیگر ممالک نے اعلان کیا کہ وہ زلزلہ متاثرین کے لیے امداد بھیج رہے ہیں، لیکن انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ صرف اقوام متحدہ ایجنسیوں کے ذریعہ سے کام کریں گے، طالبان کے ساتھ نہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔