یو پی: پلوامہ کے شہید جوانوں کو مدرسوں نے کیا سلام، دہشت گردی کے خلاف بلند کی آواز

پلوامہ دہشت گردانہ حملہ کے خلاف مغربی اتر پردیش کے مدرسوں سے لگاتار آواز اٹھ رہی ہے۔ پلوامہ میں ہوئے بزدلانہ حملے کے اگلے ہی دن سے علاقے میں مدرسوں کے مظاہرے شروع ہو گئے تھے جو ہنوز جاری ہیں۔

تصویر آس محمد کیف
تصویر آس محمد کیف
user

آس محمد کیف

پلوامہ میں دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک بھر میں اس کے خلاف غم و غصہ ہے۔ واقعہ کے خلاف ملک بھر میں جگہ جگہ مظاہرے ہو رہے ہیں۔ مغربی اتر پردیش کے مدرسوں سے بھی لگاتار اس واقعہ کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ دہشت گردانہ حملے کے اگلے ہی دن سے علاقے کے مدرسوں کے مظاہرے شروع ہو گئے تھے جو اب تک جاری ہیں۔

اتوار کو مظفر نگر کے چرتھاول کے نگر رائی کے جامعہ الہدایہ جامعہ نگر کے طلبا نے مل کر فوج کی حمایت میں اور دہشت گردی کے خلاف جلوس نکال کر اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ملک کی سیکورٹی اور آپسی اتحاد سے کھلواڑ کرنے والوں کے خلاف منھ توڑ جواب دینے کا عزم ظاہر کیا۔ میرا پور میں مدرسہ کے طلبا اپنے استادوں کے ساتھ کالی پٹی باندھ کر قصبے کے اہم شاہراہوں سے گزرے اور ’دہشت گردی تباہ ہو، پاکستان برباد ہو‘ جیسے نعرے لگائے۔

تصویر آس محمد کیف
تصویر آس محمد کیف

جمعیۃ علماء مظفر نگر کی طرف سے آج علی الصبح نگلا رائی چرتھاول میں جامعہ الہدایہ جامعہ نگر میں علاقے کے معزز لوگ، سماجی و سیاسی لوگ جمع ہوئے جہاں پلوامہ دہشت گردانہ حملے میں مارے گئے 44 فوجیوں کے اہل خانہ کے تئیں اظہارِ غم کرتے ہوئے سبھی نے اس حملے کی ایک آواز میں مذمت کی اور پاکستان کو اسی کی زبان میں جواب دینے کا مطالبہ کیا۔

جمعیۃ علماء مغربی یو پی کے نائب صدر حافظ فرقان اسعدی نے اس حملے کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کی سیکورٹی اور روح پر حملہ ہے جو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ بے قصور لوگوں کو مارنا پوری انسانیت کا قتل کرنا ہے اور اس عمل کو دنیا کا کوئی بھی مذہب صحیح نہیں ٹھہراتا۔ انھوں نے کہا کہ غم کے اس وقت میں ہندوستان کا ہر شہری شہید ہونے والے فوجیوں کے اہل خانہ کے غم میں برابر کا شریک ہے۔

تصویر آس محمد کیف
تصویر آس محمد کیف

اس کے علاوہ مظفر نگر-بجنور سڑک پر واقع مدرسہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے بھی اس شرمناک دہشت گردانہ حملہ کے خلاف جلوس نکالا۔ اسکولی بچوں نے شہید ہونے والے فوجیوں کے تئیں اظہار غم کرتے ہوئے ہندوستانی فوج کی حمایت میں ایک مارچ بھی نکالا جس میں دہشت گردی مخالف نعروں کے ساتھ ’فوج زندہ باد‘ کے فلک شگاف نعرے بھی لگائے گئے۔

اس موقع پر جمعیت کے ضلع سکریٹری اور جامعہ الہدایہ کے مہتمم مولانا موسیٰ قاسمی نے کہا کہ پلوامہ حملے سے پورا ملک صدمے میں ہے۔ یہ غلط اور ناپاک حرکتیں کسی بھی قیمت پر برداشت کے قابل نہیں ہیں۔ پلوامہ حملے میں شہید ہونے والے سی آر پی ایف کے 49 جوان ہمارے لیے بیش قیمتی سرمایہ تھے، جن کی شہادت ہمارے لیے تکلیف دہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند ہمیشہ سے ہی دہشت گردی اور مذہبی تشدد کے خلاف رہی ہے اور دہشت گردی کے خلاف میدان میں ڈٹ کر ہمیشہ جدوجہد کرتی رہی ہے۔ انھوں نے ملک میں کسی مذہب کے ساتھ دہشت گردی کو جوڑنے والی طاقتوں کی سخت الفاظ میں تنقید کی۔

تصویر آس محمد کیف
تصویر آس محمد کیف

جامعہ اسلامیہ میرا پور کے مہتمم مولانا ارشد قاسمی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہم سبھی کو مشترکہ لڑائی لڑنی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ ’’پلوامہ حملہ ہمارے لیے دل کو دہلا دینے والا حملہ ہے۔ ہم اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ہم حکومت ہند کے ساتھ ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ان دہشت گردانہ حملوں کا منھ توڑ جواب دیا جائے۔ ہندوستان کا ہر شہری اپنی فوج اور حکومت کے ساتھ ہے۔‘‘

مظاہرے میں شامل بچوں کے ہاتھوں میں چھوٹی چھوٹی تختیاں تھیں، جس میں اسکولوں کے چھوٹے بچوں نے دہشت گردی کے خلاف نعرہ لکھ رکھا تھا۔ مغربی اتر پردیش کے تمام بڑے علماء نے اس حملے کی تنقید کی ہے۔

تصویر آس محمد کیف
تصویر آس محمد کیف

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Feb 2019, 8:09 PM