اِس سال اب تک 20 ممالک کے 38 صحافیوں کا ہو چکا ہے قتل

پی ای سی کی رپورٹ کے مطابق لاطینی امریکی ممالک میں صحافیوں کے خلاف تشدد کے سب سے زیادہ معاملات سامنے آئے ہیں ۔ شام اور عراق میں صحافیوں کے خلاف تشدد میں کمی آئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جنیوا: پریس ایمبلم کمپین ( پی ای سی ) کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال جنوری سے جون کے دوران 20 ممالک میں 38 صحافیوں کا قتل ہوا ہے ۔ سوئٹزرلینڈ کے جنیوا شہر میں واقع پی ای سی کے اعداد و شمار کے مطابق صحافیوں کے خلاف تشدد کے معاملات میں 42 فیصد کی کمی آئی ہے ۔ پی اے سی نے اسے پریس کے لئے مثبت اشارہ قرار دیتے ہوئے میکسیکو اور افغانستان میں صحافیوں کے خلاف مسلسل جاری تشدد کے تعلق سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان چھ ماہ کے دوران میکسیکو میں نو صحافیوں کا قتل کر دیا گیا جبکہ افغانستان میں چھ صحافیوں کو اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنا پڑا ۔ افغانستان میں صحافیوں کے خلاف تشدد کے لئے مختلف دہشت گرد تنظیمیں جبکہ میکسیکو میں جرائم پیشہ گروہ اہم طور پر ذمہ دار ہیں۔

پی ای سی کے سکریٹری جنرل بلیس لیمپن نے جمعرات کو کہا کہ صحافیوں کے تحفظ کے لئے بین الاقوامی برادری کو ایک آزاد نظام قائم کرنا چاہئے ۔ پی ای سی کی رپورٹ کے مطابق لاطینی امریکی ممالک میں صحافیوں کے خلاف تشدد کے سب سے زیادہ معاملات سامنے آئے ہیں ۔ شام اور عراق میں صحافیوں کے خلاف تشدد میں کمی آئی ہے۔


صحافیوں کے تحفظ کے معاملے پر پی ای سی مختلف ممالک کی حکومتوں، تنظیموں اور سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے ۔ پی ای سی بین الاقوامی صحافیوں کی ایک غیر سرکاری تنظیم ہے جس کا قیام جون 2004 میں کیا گیا تھا ۔ پی ای سی کو اقوام متحدہ کے مشیر کا خصوصی درجہ حاصل ہے ۔ اس تنظیم کا مقصد شورش زدہ علاقوں میں صحافیوں کو قانونی تحفظ فراہم کرنا اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Jul 2019, 10:10 AM