مودی حکومت میں بی ایس ایف کے کھانے پر سوال اٹھانے والے تیج بہادر کا بیٹا ہلاک

فوج میں جوانوں کو ملنے والے غیر معیاری کھانے کی قلعی کھولنے والے بی ایس ایف جوان تیج بہادر یادو کے بیٹے کی مشتبہ حالت میں موت ہو گئی ہے۔ پولس نے اسے خودکشی کا معاملہ مان کر جانچ شروع کر دی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مودی حکومت میں خراب کھانے پر سوال اٹھانے والے بی ایس ایف جوان تیج بہادر یادو کے بیٹے روہت نے جمعرات کی شب خودکشی کر لی ہے۔ پولس ذرائع کے مطابق ہریانہ کے ریواڑی واقع اپنے مکان میں روہت نے خود کو گولی مار لی۔ بتایا جا رہا ہے کہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا اس وقت گھر پر کوئی موجود نہیں تھا۔ والد تیج بہادر اس وقت پریاگ راج میں چل رہے کمبھ میلے میں گئے ہوئے ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد مقامی پولس اور ایف ایس ایل کی ٹیم موقع پر پہنچی اور معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔

خبروں کے مطابق تیج بہادر یادو کا بیٹا روہت کمار دہلی یونیورسٹی میں بی ایس سی کے سیکنڈ ائیر کا طالب علم تھا۔ وہیں ہریانہ پولس کا کہنا ہے کہ شروعاتی جانچ میں یہ خودکشی کا معاملہ لگ رہا ہے۔ پولس نے معاملے کی جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ واقعہ کی جانکاری کے بعد ہم موقع پر پہنچے تو دیکھا کہ کمرہ اندر سے بند ہے۔ اندر جانے پر ہمیں بیڈ پر پڑی ہوئی لاش برآمد ہوئی۔ اس کے ہاتھ میں ایک پستول بھی تھی۔ پولس گھر والوں سے جانکاری لے رہی ہے کہ کیا روہت کسی طرح کے دباؤ میں تھا یا پھر کوئی دیگر معاملہ ہے۔

واضح رہے کہ بی ایس ایف جوان تیج بہادر اس وقت موضوع بحث بنے تھے جب انھوں نے جنوری 2017 میں غیر معیاری کھانے کو لے کر سوشل میڈیا پر ویڈیو ڈالا تھا۔ ان کا ڈالا ہوا ویڈیو کافی وائرل ہوا تھا۔ اس کے بعد اپریل 2017 میں بی ایس ایف نے ان کو ڈسپلن شکنی کا قصوروار مانتے ہوئے برخاست کر دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */