پی ایم مودی کی برطانوی وزیر اعظم رشی سنک سے ہوئی بات، ہند-برطانیہ تجارتی معاہدہ جلد مکمل کرنے کی اپیل

ہندوستان اور برطنایہ کے درمیان ایف ٹی اے معاہدہ زیر التوا ہے، کیونکہ برطانیہ کی سابق وزیر اعظم لز ٹرس نے صرف 45 دنوں میں عہدہ سے استعفیٰ دے دیا اور اس سلسلے میں پی ایم مودی سے بات نہیں ہو سکی۔

نریندر مودی اور رشی سنک
نریندر مودی اور رشی سنک
user

قومی آوازبیورو

وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو برطانیہ کے اپنے نئے ہم منصب رشی سنک سے بات چیت کی اور ہند-برطانیہ بیرون ملکی تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے) کو جلد از جلد پورا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے انھیں وزیر اعظم عہدہ سنبھالنے کی مبارکباد بھی پیش کی۔ رشی سنک نے پی ایم مودی کے ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے ان کے ’اخلاق مندانہ الفاظ‘ کے لیے انھیں شکریہ کہا۔

ایک خبر رساں ایجنسی کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق پی ایم مودی نے اپنے ذاتی ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ٹوئٹ کیا جس میں لکھا کہ ’’آج رشی سنک سے بات کر کے خوشی ہوئی۔ برطانیہ کے وزیر اعظم کی شکل میں ذمہ داری سنبھالنے پر انھیں مبارکباد دی۔ ہم اپنی وسیع اسٹریٹجک شراکت داری مزید مضبوط کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ ہم ایک وسیع اور متنواز ایف ٹی اے کے نتائج جلد سامنے لانے کی اہمیت پر بھی متفق ہوئے۔‘‘


اس کے بعد سنک نے مودی کے ٹوئٹ کے جواب میں لکھا ’’وزیر اعظم نریندر مودی کو اخلاق مندانہ الفاظ کے لیے شکریہ، کیونکہ میں اپنی نئی ذمہ داری سنبھال رہا ہوں۔ برطانیہ اور ہندوستان بہت کچھ آپس میں ساجھا کرتے ہیں۔ میں اس بات سے پرجوش ہوں کہ ہماری دو عظیم جمہوریتیں کیا حاصل کر سکتی ہیں، کیونکہ ہم آنے والے مہینوں اور سالوں میں اپنی حفاظتی، دفاعی اور معاشی شراکت داری کو گہرا کر سکتے ہیں۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان ایف ٹی اے معاہدہ زیر التوا ہے، کیونکہ برطانیہ کی سابق وزیر اعظم لز ٹرس نے صرف 45 دنوں میں عہدہ سے استعفیٰ دے دیا اور اچانک اس استعفیٰ کے سبب دونوں فریقین کے درمیان بات چیت میں تاخیر ہوئی۔ اس سے قبل برطانیہ کے سابق وزیر اعظم بورس جانسن نے ایف ٹی اے کو آخری شکل دینے کے لیے دیوالی کا وقت طے کیا تھا۔


اس درمیان برطانیہ کے خارجہ سکریٹری جیمس کلیورلی جمعہ سے ہندوستان کے دورہ پر آنے والے ہیں اور اس دورے کے دوران وہ اپنے ہندوستانی ہم منصب جئے شنکر کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ برطانیہ کے خارجہ دفتر نے جمعرات کو کہا کہ دونوں لیڈران سفارتی تعلقات کو مضبوط کرنے پر تبادلہ خیال کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔