مشرق وسطیٰ امن کانفرنس فلسطینیوں کے خلاف ایک بڑی امریکی سازش؟

امریکہ کے مطابق فلسطین کو آئندہ ہفتے پولینڈ میں منعقد کی جانے والی ’مشرق وسطیٰ امن کانفرنس‘ میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے، تاہم اس شرکت کا مطلب مذاکرات نہیں بلکہ بات چیت ہے۔

’مشرق وسطیٰ امن کانفرنس میں فلسطینیوں کی شرکت مذاکرات نہیں‘
’مشرق وسطیٰ امن کانفرنس میں فلسطینیوں کی شرکت مذاکرات نہیں‘
user

ڈی. ڈبلیو

امریکا کی طرف سے مشرق وُسطیٰ امن کانفرنس کا انعقاد پولینڈ میں ہو رہا ہے۔ 13 اور 14 فروری کو ہونے والی اس کانفرنس کے پولینڈ اور امریکا مشترکہ میزبان ہیں۔ ایک سینیئر امریکی اہلکار نے آج جمعہ آٹھ فروری کے روز صحافیوں کو بتایا کہ فلسطینیوں کو اس کانفرنس میں شرکت کی دعوت تو دی گئی ہے تاہم ان کی اس شرکت کا مطلب مذاکرات نہیں بلکہ ڈسکشن یا بات چیت ہے۔

قبل ازیں جمعرات کے روز فلسطینی حکومت نے پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں ہونے والی ’مشرق وسطیٰ امن کانفرنس‘ کو ’امریکی سازش‘ قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا تھا۔

امریکی حکام کے مطابق آئندہ ہفتے وارسا میں ہونے والی مشرق وُسطیٰ امن کانفرنس کے دوران وائٹ ہاؤس کے سینیئر مشیر جیراڈ کُشنر فلسطین اور اسرائیل کے مابین امن کے امکانات پر گفتگو کریں گے۔

امریکا اور پولینڈ کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والی اس کانفرنس کا اعلان گزشتہ ماہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی جانب سے کیا گیا تھا۔ پومپیو نے اُس موقع پر کہا تھا کہ اس کانفرنس میں دنیا بھر سے رہنما اور مختلف وزراء شریک ہوں گے۔ اس کانفرنس کے متوقع شرکاء میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے علاوہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی شامل ہیں۔

ابتدائی طور پر فلسطینیوں کو اس کانفرنس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی تھی۔

ا ب ا / ش ح (روئٹرز، اے ایف پی)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */