ریلوے نجکاری معاملہ میں نتیش کمار نے نریندر مودی کے خلاف آواز بلند کی

بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار ریلوے کی نجکاری سے متعلق مرکز کی نریندر مودی حکومت کے خلاف نظر آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ریلوے کے بغیر ملک کو چلانا ناممکن سا ہے اس لیے اس کی نجکاری نہیں ہونی چاہیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نریندر مودی حکومت ریلوے کی نجکاری کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور دوسری طرف این ڈی اے میں شامل ایک بڑی پارٹی جنتا دل یو ان کی مخالفت میں اتر آئی ہے۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے نریندر مودی کی ان کوششوں کو یہ کہتے ہوئے زبردست جھٹکا دیا ہے کہ ہندوستانی ریلویز کو کسی بھی حال میں پرائیویٹ ہاتھوں میں نہیں دیا جا سکتا۔ انھوں نے ہندوستانی ریلویز کی نجکاری کو ناممکن بتاتے ہوئے کہا کہ ’’ریلوے کے بغیر ملک کو چلانا ناممکن سا ہے۔‘‘

وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے یہ باتیں بہار کی راجدھانی پٹنہ میں ایسٹ سینٹرل ریلوے ملازمین یونین کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ ہندوستانی ریلویز کی نجکاری کرنے کی کوششوں سے ناراض ایسٹ سنٹرل ریلوے ملازمین یونین سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’ریلوے کی نجکاری ناممکن ہے کیونکہ ریلوے کے بغیر ملک کو چلانا ناممکن ہے۔ ریلوے کی اہمیت روزبروز بڑھتی ہی جا رہی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہوائی سفر سستا ہونے کے باوجود آج بھی ریلوے لوگوں کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔‘‘

نتیش کمار نے ملازمین یونین سے مخاطب ہوتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ریلوے سے ان کا جذباتی لگاؤ رہا ہے اور جب وہ وزیر ریل کے عہدے پر تھے تب اس کے فوائد اورریلوے ملازمین کے مفادات کی بات کرتےتھے۔ انہوں نے کہا کہ ریل حادثے کے بعد ذمہ داری لیتے ہوئے وہ عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے ۔ ریلوے تحفظ کو لے کر انہوں نے اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے ساتھ میٹنگ کی تھی ۔

مسٹر کمار نے کہا کہ ’’ریلوے تحفظ کو لے کر میں نے ایک اہم اجلاس میں ریلوے سیکورٹی فنڈ بنانے کی سفارش کی تھی۔ مسٹر واجپئی کے ساتھ ملاقات کے بعد خصوصی ریلوے سیکورٹی فنڈ بنانے کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔ریلوے تحفظ کولے کر ریلوے ملازمین کی بات سننے کی ضرورت تھی اور ریلوے کے وزیر کے عہدے پر رہتے ہوئے انہوں نے ہی ڈائیلاگ پروگرام کا انعقاد کیا۔ اس ڈائیلاگ پروگرام میں ملازمین نے اپنی بات رکھی تھی۔‘‘وزیر اعلی نے مزید کہا کہ ملازمین سے بات چیت کے بعد بہت سے مسائل کے بارے میں انہیں معلومات حاصل ہوئی تھی۔وہ ریلوے کے مسائل سے نابلد نہیں ہیں۔

مسٹر کمار نے محکمہ ریل کی اہمیت ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ریلوے کی وزارت کو مائیکرو ڈٹیل میں جاکر چیزوں کو دیکھنا ہوگا ۔وزارت دفاع کے بعد سب سے بڑی وزارت اگر ہے تو وہ ریل ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ریل ملازم یونین سے ان کا جذباتی اور سیاسی لگاؤ رہا ہے۔ریلوے قومی اتحاد کی علامت ہے اور ریلوے نے پورے ہندوستان کو جوڑ رکھا ہے۔

دوسری طرف ایسٹ سنٹرل ریلوے ملازمین یونین نے مرکز کی مودی حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا ذہن بنا لیا ہے۔ یونین نے واضح کر دیا ہے کہ اگر حکومت ہند نے ریلوے کی نجکاری کے لیے قدم آگے بڑھایا تو وہ ملک گیر ہڑتال کریں گے۔ یونین کے جنرل سکریٹری شیو کمار جھا نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ ریلوے چاہے کسی بھی سرمایہ کار کے ہاتھ میں دیا جائے، یونین ہر قیمت پر مخالفت کرے گا اور یونین کے ملازمین ملک گیر ہڑتال پر جا سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Sep 2018, 10:09 PM
/* */