بہار: اب نتیش حکومت ’آبی سپلائی سہولت‘ کے نام پر پانی کے لیے وصول کرے گی رقم

نتیش حکومت نے فیصلہ لیا ہے کہ پینے کے پانی منصوبہ کے تحت پائپ سے آبی سپلائی کی سہولت حاصل کرنے کے لیے اب ہر کنبہ کو ہر ماہ 30 روپے بطور رکھ رکھاؤ فیس ادا کرنی ہوگی۔

تصویر نوجیون
تصویر نوجیون
user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: بہار میں پانی کے لیے عوام کو اب پیسہ ادا کرنا ہوگا اور یہ پیسہ پائپ سے آبی سپلائی سہولت کے نام پر لیا جائے گا۔ عام لوگوں پر نتیش حکومت کے اس اضافی بوجھ کا اثر کیا پڑے گا، یہ تو آنے والا وقت بتائے گا، لیکن کچھ ہی ماہ میں لوک سبھا انتخابات کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ این ڈی اے اتحاد کو اس کا نقصان پہنچنے والا ہے۔ دراصل بہار میں وزیراعلیٰ دیہی پینے کے پانی منصوبہ کے تحت پائپ سے آبی سپلائی کی سہولت حاصل کرنے کیلئے اب ہر ایک کنبہ سے ہر ماہ تیس روپے رکھ رکھاؤفیس وصولنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

کابینہ سکریٹریٹ محکمہ کے پرنسپل سکریٹری سنجے کمار نے آج یہاں اس سلسلے میں بتایا کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار کی صدارت میں ہوئی کابینہ کونسل کی میٹنگ میں اس مقصد کی سپلائی کیلئے وزیراعلیٰ دیہی پینے کا پانی منصوبہ کو ترجیحی بنیاد پرنفاذ کیلئے اور طویل مدتی بندوبستی نظام کی تجویز کو منظور دی گئی ہے ۔ مسٹر کمار نے بتایا کہ اس فیصلہ کے بعد وزیراعلیٰ دیہی پینے کے پانی منصوبہ کے تحت پائپ سے آبی سپلائی کی سہولت ملنے پر مینٹننس کے لئے ہر ایک کنبہ کو ہر ماہ تیس روپے کی ادائیگی کرنی ہوگی ۔ ادائیگی کرنے کے بعد مستفید کنبہ کو پاﺅتی رسید بھی دی جائے گی ۔ انہوں نے بتایاکہ فیس مقرر وارڈ کمیٹی کرے گی جبکہ فیس کی وصولی ہر ایک تین ماہ پر وارڈ نفاذ مینجمنٹ کمیٹی کے ذریعہ کی جائے گی۔

پرنسپل سکریٹری نے بتایا کہ اگر اس منصوبہ کے کسی بھی مستفید ین کے ذریعہ فیس کی ادائیگی نہیں کرنے کی صورت میں وارڈ نفاذ مینجمنٹ کمیٹی پہلے انتباہ کرے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ اگر اس کے بعد فیس کی ادائیگی نہیںکی گئی تو وارڈ کمیٹی سے سفارش موصول ہونے پر متعلقہ کنبہ کو پائپ کے توسط سے ہونے والی آبی سپلائی بند کر دی جائے گی ۔ مسٹر کمار نے بتایاکہ اس منصوبہ کے تحت وارڈ کمیٹی کو انتہائی غریب خاندان کو فیس سے آزاد رکھنے پر غور کرنے کا حق ہوگا۔ انہوںنے بتایا کہ وصول کی گئی رقم کا استعمال پلمبر ، مینٹننس اور پمپ چلانے والے اور بجلی بل کی ادائیگی کرنے میں کیاجائے گا۔

پرنسپل سکریٹری نے یہ بھی بتایاکہ اس منصوبہ کے تحت پہلے پائپ بچھانے کے لئے سڑکوں کو کاٹنا پڑتا تھا اور جدید کاری میں غیر ضروری اضافی رقم خرچ ہونے کے ساتھ ہی منصوبہ کے نفاذ میں بھی تاخیر ہوتی تھی ۔ لیکن آج کے فیصلہ کے بعد سے ڈریلنگ کر کے پاپ بچھائے جائیںگے ۔ اس سے سڑکوں کو توڑنا اور کاٹنا نہیں پڑے گا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔