کرناٹک ضمنی انتخابات: لوک سبھا کی 3 اور اسمبلی کی 2 سیٹوں کے لیے ووٹنگ شروع

کرناٹک میں لوک سبھا کی تین اور اسمبلی کی دو سیٹوں کے لیے ووٹنگ شروع ہو چکی ہے۔ ضمنی انتخابات کے لیے طے بوتھوں پر صبح 7 بجے سے ہی لوگوں میں ووٹنگ کو لے کر جوش دیکھا جا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جن تین لوک سبھا سیٹوں پر ضمنی انتخاب ہو رہے ہیں ان میں بلّاری، شموگا اور مانڈیا ہیں جب کہ جمکھانڈی اور رام نگرم اسمبلی سیٹ ہیں۔ ووٹنگ کے لیے ووٹنگ مراکز پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہر چوک چوراہے پر پولس مستعد ہے۔ ووٹنگ مراکز کے آس پاس سیکورٹی کا سخت گھیرا ہے۔ ووٹنگ شام چھ بجے تک چلے گا۔

اس دوران کل 1502 ووٹنگ مراکز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ ضمنی انتخاب میں قریب 36 ہزار ووٹنگ اہلکار انتخاب کے دوران ڈیوٹی پر ہیں۔ 8922 ووٹنگ مراکز ایسے ہوں گے جہاں وی وی پیٹ کا استعمال کیا جائے گا۔ حال ہی میں اقتدار میں آئے کانگریس اور جے ڈی ایس اتحاد کے لیے یہ ضمنی انتخاب کافی اہم ہے۔ کانگریس نے اپنے امیدواروں کو جمکھنڈ اور بلّاری سے میدان میں اتارا ہے جب کہ جے ڈی ایس شموگا، رام نگرم اور منڈیا سے انتخاب لڑ رہی ہے۔

سبھی پانچوں سیٹوں پر کل 31 امیدوار میدان میں ہیں۔ جمکھنڈی میں سابق رکن اسمبلی سدو نیامگوڑا کے بیٹے آنند نیامگوڑا کانگریس کے امیدوار ہیں۔ وہیں جمکھنڈی سے بی جے پی نے شری کانت کلکرنی کو میدان میں اتارا ہے۔ شموگا سے بی جے پی صدر بی ایس یدورپا کے بیٹے بی وائی راگھویندر، جے ڈی ایس امیدوار اور سابق وزیر اعلیٰ بنگارپا کے بیٹے مدھو بنگارپا کے خلاف میدان میں ہیں۔ بلّاری میں بی جے پی لیڈر شری رامولو کی بہن جے شانتھا کانگریس کے وی ایس اُگرپا کے خلاف انتخاب لڑ رہی ہیں۔

ان ضمنی انتخابات میں جو وی آئی پی امیدوار میدان میں ہیں ان میں وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کماراسوامی کی بیوی انیتا کماراسوامی ہیں۔ رام نگرم اسمبلی ضمنی انتخابات سے دو دن پہلے بی جے پی کے لیے اس وقت فضیحت ہو گئی تھی جب وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کماراسوامی کی بیوی کے خلاف انتخاب لڑ رہی پارٹی کے امیدوار ایل چندر شیکھر نے جمعرات کو نام واپس لے لیا اور کانگریس میں واپس چلے گئے۔ چندر شیکھر کے ذریعہ امیدواری واپس لینے کے ساتھ کماراسوامی کی بیوی انیتا کماراسوامی کی فتح آسان مانی جا رہی ہے۔ سبھی سیٹوں کے نتائج کا اعلان 6 نومبر کو کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔