14 ممالک کے جماعتیوں نے لی راحت کی سانس، ملا رہائی کا پروانہ

سوڈان کے 2 شہریوں، اردن، امریکہ، روس، قزاقستان اور برطانیہ میں مقیم 1-1 غیرمقیم ہندوستانیوں نے ہلکے الزامات کو قبول نہیں کیا اور مقدمے کا سامنا کرنے کی بات کہی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

نواب علی اختر

دہلی کی ایک عدالت نے 14 ممالک کے غیر ملکی جماعتیوں کے ذریعہ ’پلی بارگیننگ‘ (گناہ قبول کرنے اور کم سزادینے) کے عمل کے تحت ہلکے الزامات قبول کرنے پر الگ الگ جرمانہ بھرنے کے بعد انہیں رہا کرنے کی اجازت دے دی۔ لاک ڈاؤن کے دوران ویزا قوانین سمیت مختلف التزامات کی خلاف ورزی کر کے تبلیغی جماعت کے پروگرام میں حصہ لینے کے لئے ان پر مقدمات درج کئے گئے تھے۔ وکیل دفاع نے بتایا کہ حالانکہ پانچ ممالک کے جماعتیوں نے مقدمے کا سامنا کرنے کی بات کہی ہے۔

میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ ہمانشو نے الجیریا، بلجیم، برطانیہ، مصر اور فلپائن کے شہریوں کو 10-10ہزار روپے جرمانہ بھرنے کے بعد رہا کرنے کی اجازت دے دی۔ ایک دیگر میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ آشیش گپتا نے سوڈان کے پانچ شہریوں کو5-5 ہزار روپے جرمانہ بھر نے پر انہیں رہا کرنے کی اجازت دی۔ میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ پارس دلال نے چین، مراکش، یوکرین، ایتھوپیا، فجی، آسٹریلیا، برازیل، افغانستان کے شہریوں کو5-5 ہزار روپے جرمانہ بھرنے پر رہا کر نے کی اجازت دی۔ ان غیر ملکی جماعتیوں کو رہا کرنے کی اجازت اس وقت دی گئی جب معاملے میں شکایت کنندہ لاجپت نگر کے ڈویژنل مجسٹریٹ ، لاجپت نگر کے ایڈیشنل پولس کمشنر، نظام الدین تھانے کے انسپکٹر نے کہا کہ انہیں ان کی عرضی پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔


اس درمیان سوڈان کے دوشہریوں، اردن، امریکہ، روس، قزاقستان اور برطانیہ میں مقیم ایک ایک غیرمقیم ہندوستانیوں نے ہلکے الزامات کو قبول نہیں کیا اور مقدمے کا سامنا کرنے کی بات کہی۔ ملزمین کی جانب سے پیش وکیل عاشمہ منڈل ،منداکنی سنگھ ، فہیم خان اور احمد خان نے اس بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔دراصل ’پلی بارگیننگ‘ کے عمل کے تحت ملزم کم سزا کےلئے اپنا گناہ تسلیم کر لیتے ہیں۔ فوجداری ضابطہ اخلاق کے تحت جن معاملوں میں زیادہ سے زیادہ سزا سات سال ہے، جو جرائم معاشرے کے سماجی و معاشی حالات کو متاثر نہیں کرتے ہوں اورجو جرائم خاتون یا 14 سال سے کم عمر بچے کے خلاف نہ ہوں، ان میں سمجھوتہ درخواست دینے کی اجازت ہوتی ہے۔

بہر حال، ان تمام غیرملکی جماعتیوں پر ہندوستان میں کووڈ -19 انفیکشن کے دوران ویزا قوانین اور سرکاری ہدایات کی خلاف ورزی کر کے نظام الدین علاقے میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکزمیں ایک پروگرام میں حصہ لینے کے الزام لگا ئے گئے تھے۔ معلوم ہو کہ گزشتہ مارچ میں قومی راجدھانی کے نظام الدین مرکزمیں منعقدہ تبلیغی جماعت کے ایک پروگرام میں کم سے کم 9000 افراد شامل ہوئے تھے۔ اس کے بعد ان میں سے کئی غیر ملکی جماعتی اراکین ملک کے دیگر حصوں میں بھی گئے تھے ۔اسی دوران کوروناوائرس کی روک تھام کے لئے کئے گئے اقدامات کے تحت ملک بھرمیں لاک ڈاؤن کر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے یہ تمام جماعتی ہندوستان میں ہی پھنس گئے تھے اور اپنے وطن نہیں جا سکے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */