خلاء میں بڑھا ہندوستان کا دبدبہ، اِسرو نے لانچ کیے سنگاپور کے دو سیٹلائٹ، جانیں کیا ہے خاصیت؟

سنگاپور کے انفوکام ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے سیٹلائٹ ٹیکنالوجی اینڈ ریسرچ سنٹر کی شراکت داری میں بنایا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ہندوستان کے پولر سیٹلائٹ لانچ وہیکل-سی 55 (پی ایس ایل وی-سی 55) کے ساتھ ہفتہ کو سنگاپور کے دو سیٹلائٹ ٹیلی او ایس-2 اور لیوم لائٹ-4 کو لانچ کیا گیا۔ پی ایس ایل وی کور اَلون ویریئنٹ راکیٹ 741 کلوگرام سنتھیٹک ایپرچر رڈار سیٹلائٹ ٹی ایل ای او ایس-2 کو پرائمری پیسنجر کی شکل میں اور کو-پیسنجر کی شکل میں 16 کلوگرام لیومیلائٹ-4، ایک ٹیکنالوجی نمائش نینو سیٹلائٹ نے دوپہر 2.20 بجے ستیش دھون خلائی سنٹر (ایس ڈی ایس سی) کے پہلے لانچ پیڈ سے پرواز بھری۔ اس لانچنگ کے بعد 1999 کے بعد سے 36 ممالک سے متعلقہ آربٹ میں بھیجے جانے والے غیر ملکی سیٹلائٹ کی تعداد بڑھ کر 424 پہنچ گئی ہے۔

ہندوستان کے خلائی شعبہ کی کمرشیل وِنگ نیو اسپیس انڈیا لمیٹڈ کے ذریعہ ہفتہ کو راکیٹ لانچنگ دونوں فریقین کے ساتھ کانٹریکٹ کر کے ممکن ہوا۔ ان دو سیٹلائٹ کے علاوہ سات نان سیپاریبل ایکسپریمنٹل پے لوڈ ہیں جو راکیٹ کے آخری مرحلہ (پی ایس 4) کا حصہ ہیں۔ وہ ہندوستانی خلائی ریسرچ سنٹر (اِسرو)، ہندوستانی خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی ادارہ (آئی آئی ایس ٹی)، بیلاٹرکس ایئرو اسپیس، دھرو خلائی و ہندوستانی ایسٹرو فزکس انسٹی ٹیوٹ سے متعلق ہیں۔


اِسرو پی ایس ایل وی راکیٹ کے آخری مرحلہ (پی ایس 4) کو آربیٹل ایکسپریمنٹس کے لیے ایک آربیٹل اسٹیج کی شکل میں استعمال کرتا ہے اور اسے پی ایس ایل وی آربیٹل ایکسپریمنٹل ماڈیول (پی او ای ایم) نام دیا ہے۔ 228 ٹن وزنی 444 میٹر لمبا پی ایس ایل وی-سی 55 راکیٹ دھیرے دھیرے پہلے لانچ پیڈ سے آسمان کی طرف بڑھا۔ رولنگ تھنڈر ساؤنڈ کا اخراج کرتے ہوئے راکیٹ نے رفتار حاصل کی۔ پی ایس ایل وی راکیٹ متبادل طور سے ٹھوس (پہلے اور تیسرے مرحلہ) اور مائع (دوسرے اور چوتھے مرحلہ) ایندھن کے ذریعہ آپریٹ ہوتا ہے۔

ہفتہ کو جس راکیٹ نے پرواز بھری، وہ بغیر کسی اسٹریپ-آن موٹر کے پی ایس ایل وی کی 57ویں پرواز اور کور-اَلون ویریئنٹ کا 16واں مشن تھا۔ اِسرو کے مطابق ٹی ایل ای او ایس-2 سیٹلائٹ ڈی ایس ٹی اے (سنگاپور حکومت کی نمائندگی) اور ایس ٹی انجینئرنگ کے درمیان ایک شراکت داری کے تحت تیار کیا گیا ہے۔ ایک بار تعینات اور چالو ہونے کے بعد اس کا استعمال سنگاپور حکومت کے اندر مختلف ایجنسیوں کی سیٹلائٹ امیجری ضروریات کی حمایت کرنے کے لیے کیا جائے گا۔ اِسرو نے کہا کہ ٹی ایل ای او ایس-2 میں سنتھیٹک ایپرچر رڈار پے لوڈ ہے۔ اِسرو نے کہا کہ ٹی ایل ای او ایس-2 سبھی موسم میں دن اور رات کوریج فراہم کرنے میں اہل ہوگا اور 1 میٹر فل پولریمیٹرک ریزولوشن پر امیجنگ کرنے میں اہل ہوگا۔


لیومیلائٹ-4 کو سنگاپور کے انفوکام ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی 2 آر) اور نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے سیٹلائٹ ٹیکنالوجی اینڈ ریسرچ سنٹر (اسٹار) نے ایک ساتھ مل کر بنایا ہے۔ ہندوستانی خلائی ایجنسی نے کہا کہ لیومیلائٹ-4 ایک ایڈوانس 12 یو سیٹلائٹ ہے، جسے ہائی-پرفارمنس اسپیس بورن وی ایچ ایف ڈاٹا ایکسچینج سسٹم (وی ڈی ای ایس) کی تکنیکی نمائش کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ آئی 2 آر اور اسٹار کے اسکیلیبل سیٹلائٹ بس پلیٹ فارم کے ذریعہ تیار وی ڈی ای ایس کمیونکیشن پے لوڈ کا استعمال کرتے ہوئے اس کا مقصد سنگاپور کی ای-نیویگیشن سمندری سیکورٹی کو بڑھانا اور عالمی شپنگ طبقہ کو مستفید کرنا ہے۔

اِسرو نے کہا کہ اپنی پرواز کے 19 منٹ سے کچھ زیادہ وقت بعد پی ایس ایل وی-سی 55 ٹی ایل ای او ایس-2 کا طواف کرے گا اور اس کے بعد لیومیلائٹ-4 مشرق کی طرف کم جھکاؤ والے مدار میں داخل ہوگا۔ اس سال مارچ میں 36 وَن ویب سیٹلائٹس کی لانچنگ کے ساتھ، اِسرو نے اب تک 422 غیر ملکی سیٹلائٹس کو لانچ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔