پاکستان میں سول سوسائٹی کے لیے جگہ میں کمی آتی جا رہی ہے

جرمن غیرسرکاری امدادی تنظیم ہائنرِش بوئل شٹفٹنگ کی پاکستان میں سرگرمیاں روکنے کا اعلان کیا ہے۔ اس تنظیم نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے متعارف کروائے گئے نئے ضوابط کے تحت کام کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

جرمن این جی او نے پاکستان میں کام بند کر دیا
جرمن این جی او نے پاکستان میں کام بند کر دیا
user

ڈی. ڈبلیو

یہ تنظیم پاکستان میں گزشتہ 25 برس سے کام کر رہی تھی۔ ابتدا میں اس تنظیم نے لاہور سے کام کا آغاز کیا تھا، جب کہ بعد میں اسلام آباد میں خدمات انجام دینا شروع کی تھیں۔ ایچ بی ایس جرمنی کی گرین پارٹی سے وابستہ تنظیم ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق اس تنظیم کے الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جرمن سفیر برائے پاکستان مارٹن کوبلر نے کہا کہ یہ تنظیم اور حکومت پاکستان قابلِ عمل فارمولے پر اتفاق میں ناکام رہے، جس کی وجہ سے اس تنظیم نے پاکستان میں کام بند کرنے کا فیصلہ کیا۔

کوبلر نے مزید کہا کہ انہیں اس بات پر افسوس ہے کیوں کہ پاکستان وہ پہلا ملک ہے، جہاں اس تنظیم نے اپنی سرگرمیاں روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سول سوسائٹی کے لیے جگہ میں کمی آتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسوس ناک عمل ہے کہ یہ ماحول دوست تنظیم ایک ایسے وقت میں پاکستان میں اپنی خدمات روک رہی ہے، جب پاکستان میں دس ارب پیڑ لگانے کا منصوبہ ترتیب دیا گیا ہے۔

اس موقع پر ایچ بی ایس کی قائم مقام ڈپٹی ڈائریکٹر سمینہ درانی نے تقریب کے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم نے پاکستان میں ماحولیات کے شعبے میں عمدہ خدمات انجام دینے کی کوشش کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔