پی ایم مودی کی بیرون ملک سے محبت کا خمیازہ بھگت رہے ہماچل کے سیب باغبان

بیرون ممالک سے درآمد سیب کی وجہ سے ہماچل پردیش کے سیب باغبانوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ باغبانوں کا کہنا ہے کہ خود پی ایم مودی نے بیرون ملک سے آنے والے سیب پر ٹیکس بڑھانے کا وعدہ کیا لیکن وفا نہیں کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دو مہینے بعد سیب کو باغانوں سے منڈیوں میں بھیجنے کا وقت شروع ہو جائے گا۔ لیکن باغبانوں میں خوف کا عالم ہے۔ وہ سوچ رہے ہیں کہ اس بار پتہ نہیں ان کی کتنی فصل فروخت ہوگی۔ اس خوف کی ایک بڑی وجہ ہے۔ دراصل بیرون ممالک سے درآمد ہو رہے سیب کی وجہ سے ہماچل کے باغبانوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ ہماچل پردیش کے پھل، سبزی اور پھول پروڈکشن ایسو سی ایشن کے صدر ہریش چوہان کے مطابق نریندر مودی حکومت نے بیرون ممالک سے آ رہے سیب پر درآمد ٹیکس بڑھانے کا وعدہ گزشتہ دو سال میں کئی بار کیا لیکن اس پر عمل نہیں ہوا۔

کُلّو کے رکن اسمبلی سندر سنگھ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ درآمد ٹیکس بڑھنے کے اندیشے میں اس سال بیرون ممالک سے اور زیادہ سیب کی درآمدگی ہوئی ہے۔ نتیجہ یہ رہا کہ سیب باغبانوں کو اس بار بازار میں کوئی قیمت ہی نہیں ملی۔ ٹھاکر کے مطابق گزشتہ یو پی اے حکومت نے بیرون ممالک سے درآمد ہو رہے سیب پر درآمد ٹیکس لگایا تھا جس سے یہاں کے باغبانوں کو اچھی قیمت مل جاتی تھی۔

سندر سنگھ ٹھاکر نے بتایا کہ گزشتہ لوک سبھا انتخاب کے وقت جب پی ایم مودی نے سولن میں ریلی کی تھی تو انھوں نے خود ہی بیرون ملکی سیب پر درآمد ٹیکس بڑھانے کا وعدہ کیا تھا۔ اس کے بعد دسمبر 2017 میں جب مودی ہماچل میں بی جے پی حکومت کی حلف برداری تقریب میں شملہ آئے تو انھوں نے اپنا وعدہ دہرایا۔ لیکن ان ڈیڑھ سالوں میں ہوا کچھ نہیں۔

ہریش چوہان کے مطابق تقریباً 22 ممالک سے سیب یہاں درآمد ہو رہا ہے۔ امریکہ، چلی، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، ترکی، ایران جیسے ممالک سے سیب بڑی مقدار میں درآمد ہوتی ہے۔ سال 2018 میں 2 لاکھ 80 ہزار میٹرک ٹن سیب بیرون ممالک سے درآمد ہوئی ہے۔ چوہان کے مطابق اسی سال اگر مقامی تجارتی معاشی شراکت داری (آر سی ای پی) معاہدہ ہو جاتا ہے تو چین کا کہنا ہے کہ وہ 28 روپے فی کلو کے حساب سے سیب ممبئی پہنچا دے گا۔

آر سی ای پی معاہدہ 16 ممالک کے درمیان ہونا ہے۔ اس میں 10 آسیان ملک اور چین سمیت پانچ دیگر ملک شامل ہیں۔ معاہدہ کے بعد ان ممالک کے درمیان فہرست بند 86 فیصد پیداوار پر درآمد ٹیکس صفر ہو جانا ہے۔ چوہان کا کہنا ہے کہ ہماری تو لاگت ہی 30 روپے فی کلو آتی ہے۔ ہماچل میں اونا اور حمیر پور کو چھوڑ کر بقیہ دس اضلاع میں سیب کی پیداوار ہوتی ہے۔ ان میں سے شملہ، کلو، کنور، منڈی اور چمبا میں سیب ایک اہم فصل ہے۔ تقریباً پانچ لاکھ فیملی اس سے جڑی ہوئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */