جرمنی میں غیر ملکی سرمایہ کاری مشکل تر، وبا کا ایک سبق

جرمنی میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق قوانین میں ترمیم کی جا رہی ہے۔ اس ترمیم کامقصد جرمن کمپنیوں کی ملکیت غیر ملکی قوتوں کے ہاتھ لگنے سے روکنا ہے۔

جرمنی میں غیر ملکی سرمایہ کاری مشکل تر، وبا کا ایک سبق
جرمنی میں غیر ملکی سرمایہ کاری مشکل تر، وبا کا ایک سبق
user

ڈی. ڈبلیو

جرمن کابینہ کا اگلا ہفتہ وار اجلاس بدھ آٹھ اپریل کو ہونے جا رہا ہے، جس میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے قوانین میں ترمیم کا معاملہ نمٹایا جائے گا۔ برلن حکومت کے چند ذرائع نے نام مخفیرکھنے کی شرط پر یہ بات خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتائی۔

جرمنی میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق قوانین میں ترمیم کا معاملہ، کورونا وائرس کی وبا سے قبل ہی سے زیر غور تھا۔ بحران کے دوران ضروری ساز و سامان کی قلت سے معاملے نے ایک مرتبہ پھر اہمیت پکڑ لی ہے۔ ایک حکومتی ذریعے نے فنکے میڈیا گروپ کو بتایا، ''حالیہ ہفتوں کےتجربے سے ہم نے سیکھا کہ عوام کی جان بچانے والی ویکسین اور دیگر ضروری سامان کی فراہمی کا دارومدار ملکی کمپنی پر ہی ہو سکتا ہے۔‘‘


مجوزہ ترمیم سے یہ کوشش کی جائے گی کہ اگر یورپی یونین سے باہر کا کوئی سرمایہ کار، کسی جرمن کمپنی کو خریدنے کی کوشش کرے، تو برلن حکومت کا سودے کو روکنا آسان ہو۔ موجودہ قوانین کے تحت سرمایہ کاری روکنے کے لیے حکومت کو یہ ثابت کرنا پڑتا ہے کہ متعلقہ سودا'حقیقی خطرہ‘ ہے۔ جبکہ مجوزہ ترمیم کے بعد محض خطرے کے امکان پر ایسا کرنا ممکن ہو گا۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اسی ہفتے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا کےبحران سے یورپ کو خود کفالت سیکھنا چاہیے، بالخصوص طبی ساز و سامان کے معاملے میں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔