بی جے پی لیڈر کا شرمناک بیان ’پولس والوں کی کھال ادھیڑ دی جائے گی‘، کیس درج

مغربی بنگال بی جے پی سربراہ دلیپ گھوش نے ترنمول کانگریس کارکنا کو گاڑ دینے اور پولس کی وردی اتار کر ان کی کھال ادھیڑ دینے کی بات کہی جس پر پولس نے فوری کارروائی شروع کر دی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مغربی بنگال میں بی جے پی صدر دلیپ گھوش کے خلاف متنازعہ بیان دینے پر کیس درج کیا گیا ہے۔ دلیپ گھوش پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے حال ہی میں مغربی مدنا پور کے کیشیری میں تقریر کے دوران قابل اعتراض بات کہی۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ بدھ کے روز گھوش پارٹی ریلی میں حصہ لینے یہاں پہنچے تھے اور تقریب میں تقریر کے دوران انھوں نے کہا کہ ’’اگر وہ ہماری پنچایت سمیتیوں کو توڑنے آئیں گے، تو ٹی ایم سی کارکنان کو گاڑ دیں گے، پولس کی وردی اتار کر ان کی کھال ادھیڑ دی جائے گی۔ پولس اہلکار ہونے کے بعد بھی انھیں معاف نہیں کیا جائے گا۔‘‘

دلیپ گھوش کے اس بیان پر پولس نے فوری کارروائی کی ہے۔ ایک سینئر پولس افسر کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے دلیپ گھوش اور پروگرام کے منتظم کے خلاف معاملہ شروع کیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک کیس تعزیرات ہند کی دفعہ 505، 506 اور 120 بی کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں پنچایت انتخابات میں سیٹیں جیتنے کے بعد بھی بی جے پی نے کیشیری میں پنچایت سمیتی بورڈ کی تشکیل نہیں کی ہے۔ اس پر پارٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ اس معاملے میں ٹی ایم سی اور ریاستی حکومت کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بدھ کے روز اسی سلسلے میں میٹنگ بلائی گئی۔ اپنے خلاف کیس درج کیے جانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے 14 دسمبر کو دلیپ گھوش نے میڈیا سے کہا کہ ’’میں نے اسی طرح بات کی جیسے قبل کی سیاسی ریلیوں میں کرتا رہا ہوں۔ یہ بدقسمتی ہے کہ میرے خلاف کیس درج کیا گیا۔ بدمعاش اور دیگر لوگ گولی باری میں شامل ہیں لیکن بنگال پولس کے ذریعہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔‘‘

دلیپ گھوش کے خلاف کیس درج کیے جانے کے بعد مغربی مدنا پور بی جے پی صدر نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ایک بار پھر دلیپ گھوش کے بیان کو دہرا دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’دلیپ بابو کے خلاف کیس درج کرنے میں کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اگر پولس صحیح قدم نہیں اٹھائے گی تو لوگ انھیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */