نہ نو من تیل ہوگا نہ رادھا ناچے گی: شتروگھن

اپنی پارٹی کی قیادت کے خلاف کھل کر بولنے والے رکن پارلیمنٹ شترو گھن سنہا نے یکے بعد دیگرے کئی ٹویٹ کر کے پارلیمنٹ میں جاری ہنگامہ کے لئے اپنی پارٹی کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ شترو گھن سنہا کی فائل تصویر 
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ شترو گھن سنہا کی فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ شتروگھن سنہا لگاتار اپنی پارٹی کے لئے ایسے حالات پیدا کرتے رہے ہیں جس کا جواب بی جے پی کے پاس نہیں ہو تا۔ انہوں نے اب حکمراں جماعت پر طنز کرتے ہوئے نشانہ سادھا ہے۔ منگل کو انہوں نے ٹویٹ کیا کہ پارلیمنٹ میں جاری ہنگامہ کے لئے حکومت ہی ذمہ دار ہے ۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ’’ ڈیئر سر، ہنگامہ جاری رہے گا۔ آنے والے وقت میں بھی ایوان کی کارروائی ٹھپ رہنے کے آثار ہیں ۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ سب جان بوجھ کر کیا جا رہا ہے ۔ ’نہ نو من تیل ہوگا نہ رادھا ناچے گی‘اگر ایوان کی کارروائی ہی صحیح نہیں چلے گی تو ایسے میں اعتماد کی تحریک کا توسوال ہی نہیں پید ا ہوتا‘‘۔

اس سے قبل پیر کو شترو گھن سنہا نے ایک کے بعد ایک ٹویٹ کر کے مودی حکومت پر نشانہ سادھا۔ ان ٹویٹ میں بھی انہوں نے پارلیمنٹ میں جاری ہنگامہ پر سوال اٹھائے۔ اس سب کے بیچ سب سے دلچسپ بات یہ رہی کہ انہوں نے کانگریس صدر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی سمیت دوسرے کانگریسی رہنماؤں کی تعریف کی۔انہوں نے مودی حکومت پر نشانہ سادھتے ہوئے اس زبان کا استعمال کیا جو کانگریس صدر راہل کرتے ہیں ۔

’ہم نے آپ کوعاجزانہ طور پر مشورہ دیا تھا کہ پریشانی والا وقت آنے والا ہے اس لئے اپنے طور طریقے سدھار لیجئے ۔ ہم نے یہ بھی بتایا تھا کہ مارچ سے پارلیمنٹ میں ہنگامہ ہو سکتا ہے اور کام کاج ٹھپ ہو سکتا ہے۔ مشکل بھرے دن ہمارے سامنے منہ کھولے کھڑے ہیں کیونکہ ہمارے لوگوں نے پار لیمنٹ میں ہنگامہ کر رکھا ہے‘۔

بہت سے لوگوں کو لگتا ہے کہ پارلیمنٹ کا یہ آخری اجلاس ہوگا، لیکن میں امید اور دعا کرتا ہوں کہ پارلیمنٹ اپنی مدت پوری کرے۔ بہت سارے اہم واقعات پیش آ رہے ہیں، پارلیمنٹ میں کام نہیں ہو پا رہا ہے اور حزب اختلاف کے لئے جیت کا وقت ہے۔ کسانوں، نوٹ بندی کا اثر، مشکل جی ایس ٹی نظام، سیلنگ جیسے اہم مدعے اور انتہائی اہم قومی مسائل پر گفتگو ہونی چاہئے۔

کانگریس کے نو منتخب صدر راہل گاندھی ایک شاندار قائد کے طور پر ابھرے ہیں اور کانگریس کے پلینری اجلاس میں انہوں انتہائی موثر خطاب کیا۔ سونیا گاندھی، منموہن سنگھ، ملیکا ارجن کھڑگے جیسے رہنماؤں کی قیادت میں شاندار اجلاس منعقد ہوا۔ صدابہار رہنما رندیپ سنگھ سرجے والا، دوست آنند شرما، دانشور پی چدامبرم اور سب کا دل جیتنے والے نوجوت سنگھ سدھو کے خطاب سننے لائق تھے۔ یہ سب مارچ۔اپریل میں ہو رہا ہے اور ہمیں یہ بھی نہیں بھولنا چاہئے کہ گاندھوادی رہنما انا ہزارے 23مارچ سے بھوک ہڑتال پر بیٹھ رہے ہیں۔ آنے والا وقت مشکلوں بھرا ہے۔۔ جے ہند

شترو گھن سنہا کے مندرجہ ذیل ٹویٹ ملاحظہ فرمائیں

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Mar 2018, 7:51 AM