مدھیہ پردیش: اشتہار کے ذریعہ بی جے پی نے عوام کو دیا دھوکہ

شیو راج سنگھ چوہان نے ایک اشتہار میں ایم پی کی سڑکوں کی جگہ بیرون ملکی سڑک کی تصویر کا استعمال کیا جس کے بعد کانگریس نے پارٹی پر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے شکایت کر دی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات بس ہونے ہی والے ہیں اور اس درمیان بی جے پی کے ایک اشتہار کا کافی مذاق بن رہا ہے۔ اشتہار سڑک کے تعلق سے ہے جسے ’سمردھی سڑکوں کی‘ کے نام سے اخبارات میں شائع کیا گیا ہے۔ اس کا مذاق اس لیے بن رہا ہے کیونکہ اس میں مدھیہ پردیش کی سڑکوں کی جگہ کسی بیرون ملکی سڑک کی تصویر کا استعمال کیا گیا ہے۔ بی جے پی کے اس دھوکے کی قلعی اس وقت کھلی جب لوگوں نے دیکھا کہ جو سڑک اشتہار میں دکھائی گئی ہے اس میں گاڑیاں بائیں جانب نہیں بلکہ دائیں جانب چل رہی ہیں، اور سڑک کی دائیں طرف گاڑی چلانے کا قانون ہندوستان میں نہیں بلکہ بیرون ممالک میں ہے۔

اس اشتہار کی اشاعت کے بعد کانگریس نے سخت نوٹس لیا ہے اور اس نے بی جے پی پر عوام کو ورغلانے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن میں شکایت کر دی ہے۔ کانگریس نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ اشتہار میں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور پی ایم نریندر مودی کی تصویر کے ساتھ پس پشت میں جس طرح کا ایکسپریس وے بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے، وہ تصویر ایم پی کی نہیں بلکہ غیر ملکی ہے۔ مدھیہ پردیش کانگریس میڈیا کنوینر نریندر سلوجا نے اس سلسلے میں کہا کہ ’’اشتہار میں جو تصویر استعمال کی گئی ہے وہ بیرون ملکی ہائی وے یا پھر ایکسپریس وے کی ہے۔ اس کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت کرتے ہوئے بی جے پی پر کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔‘‘

نریندر سلوجا نے میڈیا کو بتایا کہ الیکشن کمیشن میں تحریری شکایت دینے کے بعد بھروسہ ہے کہ جلد از جلد اس تعلق سے کوئی کارروائی ہوگی، اور بی جے پی کا اشتہار عوام کو گمراہ کرنے والا ہے اس میں کوئی شبہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اشتہار میں سبھی گاڑیاں رائٹ ہینڈ سائیڈ پر چل رہی ہیں جو کہ ہندوستانی اصولوں کے مطابق غلط ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ مدھیہ پردیش میں سڑکوں کی حالت انتہائی خستہ ہے اس لیے شیو راج سنگھ نے اشتہارات میں بیرون ممالک کی سڑکوں کا استعمال کیا جو کہ بہت چمک رہا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Nov 2018, 10:09 PM
/* */