پٹنہ میں مچھلی کی فروخت پر پابندی جاری، جانچ کے لیے ایک ٹیم جائے گی آندھرا پردیش

آندھرا کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ اپنی ایک ٹیم بھیج کر یہاں کی مچھلیوں کی جانچ کرائیں کیونکہ فارمیلن کا استعمال آندھرا میں نہیں کیا جاتا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بہار کی راجدانی پٹنہ میں آندھرا پردیش کی مچھلیوں کی فروخت پر پابندی فی الحال جاری ہے اور ابھی اس کے آگے بھی جاری رہنے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق جلد ہی بہار سے ایک ٹیم آندھرا پردیش جائے گی اور وہاں مچھلی میں فارمیلن سمیت دیگر عناصر کی جانچ کرے گی۔ بدھ کو چیف سکریٹری کی صدارت میں منعقد میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا۔ میٹنگ میں طے ہوا کہ فشنگ ڈائریکٹر کی صدارت میں ایک ٹیم تشکیل دی جائے گی جس میں ایک فوڈ سیکورٹی کے افسر بھی ہوں گے۔ یہ ٹیم آندھرا پردیش جائے گی اور وہاں موقع پر موجود مچھلی میں فارمیلن سمیت دیگر عناصر کی جانچ کرے گی۔ ہیلتھ سکریٹری نے میٹنگ کے بعد بتایا کہ ٹیم آندھرا کی مچھلی منڈی میں جا کر سیمپل اکٹھا کرے گی اور اس کی جانچ ہوگی۔

واضح رہے کہ گزشتہ پیر کے روز بہار میں آندھرا پردیش سے مچھلی کی کھیپ منگانے پر پابندی لگائے جانے سے فکرمند آندھرا کے وزیر اعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے مچھلی کی اہلیت کی جانچ کروانے کے لیے تکنیکی ٹیم بھیجنے کی گزارش کی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ دونوں ریاستوں کے درمیان مچھلی کی تجارت بحال کی جانی چاہیے آندھرا پردیش سے جانے والی مچھلیوں کی کچھ کھیپ میں فارمیلن کیمیکل کے استعمال کا پتہ لگنے کے بعد بہار حکومت نے ریاست میں آندھرا سے مچھلی منگوانے پر 15 دن کے لیے پابندی لگا دی ہے۔ یہ کیمیکل کینسر جیسے امراض کی وجہ بھی بنتا ہے، اور کچھ لوگ اس کیمیکل کا استعمال مچھلی کو محفوظ کرنے کے لیے کرتے ہیں۔

خبروں کے مطابق چندرا بابو نائیڈو نے بہار کے وزیرا علیٰ کو جو خط لکھا ہے اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کی حکومت نے خود چھاپہ مار کر مچھلیوں کے نمونے لے کر ان کی جانچ کرائی ہے۔ ان کے مطابق اس جانچ میں مچھلی میں کوئی فارمیلن نہیں پایا گیا۔ آندھرا پردیش کے 'پردیش متسیہ کسان سنگھ' نے بھی مچھلی کو محفوظ کرنے کے لیے فارمیلن کے مبینہ استعمال سے انکار کیا ہے۔ نائیڈو نے خط میں لکھا ہے کہ کسانوں اور تاجروں نے فارمیلن کے استعمال سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دونوں ریاستوں کے درمیان تجارتی رشتوں کو خراب کرنے کی سازش ہو سکتی ہے۔

غور طلب ہے کہ گزشتہ 14 جنوری کو محکمہ صحت نے آندھرا پردیش اور مغربی بنگال کی مچھلیوں کی فروخت پر پابندی عائد کر دی تھی۔ یہ پابندی پٹنہ میونسپل کارپوریشن علاقہ میں نافذ ہے۔ اس کے ساتھ ہی مچھلی کی ذخیرہ اندوزی اور ٹرانسپورٹیشن پر بھی روک لگائی گئی ہے۔ محکمہ صحت کے پرنسپل سکریٹری نے کہا تھا کہ آندھرا پردیش اور مغربی بنگال سمیت بہار کی مچھلیوں کے نمونوں کی جانچ کی گئی۔ جانچ میں جو رپورٹ آئی ہے وہ یہ ظاہر کرتی ہے کہ مچھلی کھانے کے قابل نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔