بابا رام دیو نے بھی مودی حکومت پر اٹھائے سوال، بے روزگاری کے لیے ٹھہرایا ذمہ دار

مودی حکومت کے منصوبوں اور ان کی پالیسیوں کی اکثر حمایت کرنے والے یوگا گرو بابا رام دیو نے ملک میں بے روزگاری کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہمیشہ مودی حکومت کی تعریف کرنے والے بابا رام دیو بھی اب اس سے نالاں نظر آ نے لگے ہیں۔ مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں یوگا گرو رام دیو نے جو بیان دیا ہے اسے مودی حکومت کے خلاف ان کی محاذ آرائی قرار دیا جا رہا ہے۔ بھوپال میں مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ انھوں نے ریاستی حکومتوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’بے روزگاری، بھکمری اور غریبی بھارت ماتا کی پیشانی پر داغ ہیں۔ اس وقت پورے ملک میں بے روزگاری سب سے بڑا سوال بن گیا ہے۔‘‘

بابا رام دیو نے بے روزگاری کے معاملے پر مودی حکومت کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ اپنی کمپنی ’پتنجلی‘ کی تعریف بھی کی۔ انھوں نے کہا کہ ایک طرف مرکز اور ریاستی حکومت بے روزگاری کم کرنے کی سمت میں کام نہیں کر پا رہی ہیں اور دوسری طرف پتنجلی لگاتار نوکریاں دے رہی ہے۔ بابا رام دیو نے پتنجلی سے متعلق بتایا کہ گزشتہ ایک مہینے میں اگر سیلس ڈپارٹمنٹ کی بات کریں تو یہاں 11 ہزار لوگوں کو روزگار ملا ہے۔

حالانکہ بابا رام دیو پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کے مدنظر مرکزی حکومت کی پہلے بھی تنقید کر چکے ہیں لیکن بے روزگاری اور دیگر ایشوز پر انھوں نے آواز بلند نہیں کی تھی۔ بابا رام دیو اکثر مودی حکومت کے منصوبوں اور اس کی پالیسیوں کی تعریف کرتے ہوئے ہی نظر آئے۔ لیکن اب جب کہ بے روزگاری، بھکمری اور غریبی کے لیے انھوں نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے تو دیکھنے والی بات یہ ہے کہ بابا رام دیو بی جے پی کے خلاف یہ آواز کب تک بلند رکھتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔