نوٹ بندی و جی ایس ٹی کے بعد نوجوان طبقہ مزدور بننے کو مجبور!

منریگا کے تحت کام کرنے والے لوگوں کی عمر سے جڑے اعداد و شمار کا تجزیہ کرنے پر یہ اشارہ ملتا ہے کہ 18 سے 30 سال والے لوگوں کا ورک فورس میں مالی سال 18-2017 کے بعد اضافہ ہونے لگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

منریگا یعنی مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ میں 18 سے 30 سال کے نوجوان مزدوروں کی تعداد لگاتار کم ہو رہی تھی لیکن تازہ اعداد و شمار کے مطابق ایک بار پھر نوجوان طبقہ مزدوری کی طرف بڑھتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ یہ تبدیلی نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اس کو دیکھ کر ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ نوجوان طبقہ جو دھیرے دھیرے مزدوری سے دور جا رہا تھا، پھر سے مزدور بننے کے لیے مجبور ہو گیا ہے!

ویسے اس سلسلے میں ابھی یہ صاف نہیں ہے کہ نوجوان طبقہ کی مزدوری کی طرف رغبت کی اصل وجہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی ہی ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ٹرینڈ دیہی علاقوں میں آئے مالی بحران اور ملازمت کے گھٹتے امکانات کو ظاہر کرتا ہے۔ منریگا کے تحت کام کرنے والے لوگوں کی عمر سے جڑے اعداد و شمار کا تجزیہ کرنے پر یہ اشارہ ملتا ہے کہ 18 سے 30 سال والے لوگوں کے ورک فورس میں مالی سال 18-2017 کے بعد اضافہ ہونے لگا۔ یقینی روزگار والے اس منصوبہ میں یوتھ مزدوروں یعنی 18 سے 30 سال کی عمر کے مزدوروں کی تعداد سال 14-2013 میں ایک کروڑ تھی جو کہ 18-2017 میں گھٹ کر 58.69 لاکھ رہ گئی۔ لیکن اب یہ تعداد پھر بڑھنے لگی ہے اور 19-2018 میں تعداد 70.71 لاکھ پہنچ گئی ہے۔


نوجوان مزدوروں کی تعداد میں اضافے کی یہ رفتار رواں مالی سال میں بھی جاری ہے۔ 21 اکتوبر 2019 تک کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو منریگا کے تحت کام کرنے والے ایسے نوجوانوں کی تعداد 57.57 لاکھ پہنچ گئی ہے۔ 14-2013 میں کل منریگا مزدوروں میں نوجوان مزدوروں کی شراکت داری 13.64 فیصد تھی۔ 18-2017 میں یہ گھٹ کر 7.73 فیصد ہو گئی۔ پھر 19-2018 میں یہ شراکت داری بڑھ کر 9.1 فیصد جب کہ 20-2019 میں یہ 10.06 فیصد ہو گئی۔

منریگا سے جڑے این جی او مزدور کسان شکتی سنگٹھن کے بانی رکن نکھل ڈے نے کہا کہ ’’یہ معیشت میں بحران کا دور ہے۔ نوجوانوں کے لیے حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ انھیں اپنی تعلیم جاری رکھنی ہے اور روزی روٹی کا بھی انتظام کرنا ہے۔ جب انھیں ملازمت نہیں ملتی تو وہ منریگا کا رخ کرتے ہیں۔ منرینگا ان کے لیے کام چلاؤ انتظام کی طرح ہے۔‘‘


واضح رہے کہ مودی حکومت نے نومبر 2016 میں 500 اور 1000 کے نوٹوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ بعد ازاں یکم جولائی 2017 کو جی ایس ٹی نافذ کیا گیا تھا۔ ان دونوں ہی فیصلوں کا معیشت پر گہرا اثر پڑا۔ بہت سارے ماہرین اس بحران کو نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے جوڑ کر ہی دیکھ رہے ہیں۔ 17-2016 میں جہاں جی ڈی پی گروتھ کی رفتار 8.2 فیصد تھی وہیں آنے والے سالوں میں یہ لگاتار دھیمی ہوتی گئی۔ 19-2018 میں اکونومی کی رفتار 6.8 فیصد تھی۔

اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ حالیہ سالوں مین منریگا میں کام کرنے والے مزدوروں کی کل تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ مثال کے طور پر 14-2013 میں منریگا کے تحت 7.95 کروڑ لوگوں کو روزگار ملا۔ 15-2014 میں یہ تعداد گھٹ کر 6.71 کروڑ رہ گئی۔ حالانکہ اس کے بعد یہ تعداد بڑھنے لگی۔ 16-2015 میں منریگا مزدوروں کی تعداد 7.21 کروڑ، 17-2016 میں 7.65 کروڑ اور 19-2018 میں یہ 7.76 کروڑ ہو گئی۔ رواں مالی سال کے دوران منریگا کے تحت کام کرنے والے کل مزدوروں کی تعداد 21 اکتوبر 2019 تک 5.72 کروڑ پہنچ چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔