زرعی بلوں کے خلاف یوتھ کانگریس کا پانی پت سے دہلی مارچ، پولس نے داغے آنسو گیس کے گولے، کئی گرفتار

یوتھ کانگریس کے قومی صدر سرینواس نے پارلیمنٹ سے پاس زرعی بلوں کو کسان مخالف بتایا۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے کسان پیداوار کی مناسب قیمت مانگ رہے ہیں لیکن مودی حکومت صرف تقریر کر رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

انڈین یوتھ کانگریس نے بدھ کے روز زرعی بلوں کے خلاف ہریانہ سے دہلی مارچ کرتے ہوئے پانی پت میں ٹریکٹ ریلی نکالی جسے پولس نے طاقت کا استعمال کر روک دیا اور یوتھ کانگریس ے قومی صدر سرینواس سمیت کئی یوتھ کانگریس کارکنان کو گرفتار کر لیا۔ یوتھ کانگریس کارکنان زرعی بلوں کی مخالفت میں ٹریکٹر ریلی نکالتے ہوئے قومی راجدھانی دہلی تک پہنچنا چاہتے تھے۔

اس دوران پولس نے یوتھ کانگریس کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغنے کے ساتھ ہی واٹر کینن کا بھی استعمال کیا۔ اس دوران یوتھ کارکنان کی پولس سے تلخ کلامیاں بھی ہوئیں۔ پولس نے پھر طاقت کا استعمال کر یوتھ کارکنان کو منتشر کرنے کی کوشش کی، لیکن جب قومی صدر سرینواس کی قیادت میں یوتھ کانگریس کارکنان نہیں مانے تو پھر پولس نے سبھی کو گرفتار کر لیا۔


احتجاجی مظاہرہ کی قیادت کر رہے یوتھ کانگریس کے قومی صدر سرینواس بی وی نے پارلیمنٹ سے پاس کرائے گئے زرعی بلقوں کو کسان مخالف اور مزدور مخالف بتایا۔ انھوں نے کہا کہ "ملک کے نوجوان اور کسان روزگار اور اپنی پیداوار کی مناسب قیمت مانگ رہے ہیں، لیکن مودی حکومت صرف تقریر کر رہی ہے۔"

یوتھ کانگریس صدر نے منوہر لال کھٹر حکومت پر ہریانہ کے پیپلی میں مظاہرہ کر رہے کسانوں پر لاٹھی چارج کا حکم دینے کا بھی الزام لگایا۔ یوتھ لیڈر نے بی جے پی حکومت کو یہ کہتے ہوئے متنبہ کیا کہ "آپ کے پاس پارلیمنٹ میں تعداد ہے، لیکن ملک کی سڑکیں کسانوں اور نوجوانوں کی ہیں اور ہم حکومت کے ذریعہ لائے گئے سیاہ قانون کی مخالفت کریں گے۔"


اس سے قبل منگل کو یوتھ کانگریس کارکنان نے دہلی میں زرعی بلوں کی مخالفت کرتے ہوئے پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی تھی۔ حالانکہ سینکڑوں کی تعداد میں یوتھ کانگریس کارکنان کو پارلیمنٹ کی جانب بڑھنے کے دوران پولس نے گرفتار کر لیا تھا۔ مظاہرہ کے دوران یوتھ کانگریس نے پی ایم نریندر مودی کا پُتلا نذر آتش کرتے ہوئے حکومت کو مستقبل میں مزید زوردار مظاہرہ کی تنبیہ دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔