مودی-یوگی کی ’مذہبی سیاست‘ سے اٹھا پردہ، کھدائی میں نکلے ’شیولنگ‘ کی بے حرمتی

کھدائی میں ملے شیولنگ کو نالے کے کنارے پھینکے جانے کا معاملہ پیش آیا ہے۔ اس کی خبر ملنے کے بعد مقامی لوگ وہاں جمع ہو گئے۔ موجود لوگوں نے اس کا ویڈیو بنایا اور پھر یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی حکومت نے وارانسی میں جس ’کاشی وشوناتھ کوریڈور‘ کی تعمیر کا کام سرگرمی سے شروع کر رکھا ہے، اس نے ان کی ’مذہبی پر مبنی سیاست‘ کو منظر عام پر لا دیا ہے۔ پہلے ہی کئی قدیم مندروں کے توڑے جانے پر وارانسی کے سادھو-سنت بی جے پی خصوصاً یوگی حکومت کے خلاف سخت ناراض نظر آ رہے تھے اور اب پتہ چلا ہے کہ کوریڈور کے لیے چل رہی کھدائی کے دوران جو بھی ’شیولنگ‘ نکلے تھے انھیں نالے کے کنارے پھینک دیا گیا ہے۔ یہ خبر پھیلتے ہی مقامی لوگوں میں غصے کی لہر دوڑ گئی اور وہ نالے کے پاس پہنچ گئے۔ جب انھوں نے دیکھا کہ واقعی شیو لنگ نالے کے کنارے پھینکے ہوئے ہیں تو کچھ لوگ شیولنگ اٹھا کر اپنے گھر لے گئے اور مرکز کی مودی اور اتر پردیش کی یوگی حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

شیولنگ نالے کے کنارے پھینکے جانے کی خبر بدھ کی صبح پھیلی تھی جس کے بعد مقامی لوگ وہاں جمع ہو گئے تھے۔ وہاں موجود لوگوں نے اس کا ویڈیو بنایا اور پھر یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔ مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین نے بھی بی جے پی حکومت کی اس حرکت پر ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ انھیں ’ہندو مذہب‘ کا اس طرح مذاق نہیں بنانا چاہیے۔ یوگی حکومت کے خلاف لوگوں کا غصہ زیادہ تھا اور ناراض لوگوں میں مذہبی کارکنان کے ساتھ ساتھ کانگریس، بی ایس پی و ایس پی کارکنان بھی شامل تھے۔

میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ وارانسی میں ایک نالہ بغل میں پلاٹ کو شیولنگوں سے بھرا جا رہا تھا۔ اس کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ جمع ہو گئے اورشیو لنگ کی عقیدت میں اسے اپنے گھر لے جانے لگے۔ جب اس کی خبراے ڈی ایم (سٹی) ونے سنگھ اور ایس پی (سٹی) دنیش سنگھ کو ملی تو وہ پولس ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچے۔ فوری کارروائی کرتے ہوئے انھوں نے نالے کے پاس سے شیو لنگوں کو ہٹایا اور موقع کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے کثیر تعداد میں پولس فورس بھی تعینات کر دیا۔

معاملے کی جانکاری ملنے کے بعد کانگریس اور سماجوادی پارٹی لیڈران بھی موقع پر پہنچ گئے تھے۔ کانگریس کے سابق رکن اسمبلی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف وارانسی لوک سبھا حلقہ سے انتخاب لڑ چکے اجے رائے و دیگر لوگوں کی شکایت کے بعد پولس نے دفعہ 295، 153 بی اور 427 کے تحت معاملہ درج کر لیا ہے۔ پولس کا کہنا ہے کہ ’’ہم اس بات کی تحقیق کریں گے کہ آخر اتنی زیادہ تعداد میں یہاں شیو لنگ کس طرح پہنچے۔ اسے یہاں لا کر کس نے پھینکا۔ قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘‘

کانگریس لیڈر اجے رائے نے اس پورے معاملے میں بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’مذہب کے نام پر بنی حکومت کا اصلی چہرہ عوام کے سامنے آ گیا ہے۔ مذہب کے نام پر ووٹ لینے والی حکومت میں شیو لنگ نالے کے کنارے پھینکے ہوئے ملے۔ ا سے زیادہ تکلیف دہ کیا ہو سکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی کو عوام کبھی معاف نہیں کرے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Dec 2018, 10:09 AM