فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت۔ شیخ ابوبکر احمد

نفرت انگیز اور فرقہ وارانہ مہم کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ ملک کی گنگا جمنی تہذیب اور بھائی چارہ کو برقرار رکھا جاسکے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جامعہ مرکز الثقافۃ السنیہ کے سرپرست اعلی شیخ ابوبکر احمد نے کہا ہےکہ یہاں مختلف برادریوں کے درمیان آپسی اتحاد واتفاق کیرالہ کی معاشرتی زندگی کو خوبصورت بناتا ہے، تخریبی سیاست ہمارے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے جامعہ کے 43 ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ دوروزہ عظیم الشان ختم البخاری ودستار بندی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہاکہ ایسی نفرت انگیز اور فرقہ وارانہ مہم کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ ملک کی گنگا جمنی تہذیب اور بھائی چارہ کو برقرار رکھا جاسکے۔ انہوں نے اپنے کلیدی خطاب میں کہاکہ مذہبی رہنماؤں کو محبت اور پیغام امن عام کرنا چاہئے تاکہ کوئی بھی ہماری سرزمین کو سیاسی مقاصد کیلئے استعما ل نہ کرسکے۔ہماری معاشرتی ہم آہنگی دوستی میں اہل کیرالہ کبھی بھی سیاسی دھوکہ میں نہیں آئیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہر شہری کی عزت اور اس کی سلامتی جمہوری معاشرہ کا بنیادی محور ہے۔


مسٹر ابوبکر نے تعلیمی ادارے کھولنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ آبادی کے تناسب سے تعلیمی ادارے کھولے جائیں تاکہ شہریوں میں مساوات قائم رہے ساتھ ہی اقلیتوں اور پسماندہ طبقات میں تعلیمی ترقیاتی پیکجوں کا اضافہ ضروری ہے۔انہوں نے حکومت کی توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ آج بین الاقومی یونیورسٹیوں میں ہندوستانی بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں اس سلسلہ میں نظام تعلیم اور خصوصی ایجوکیشن ترقی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ ہماری یونیورسٹیوں میں بیرون ممالک کے کورسز کو شامل کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ مرکز کیرالہ نے ہندوستان کی درجنوں ریاستوں تعلیمی بنیاد ڈالی ہے مزید اعلی تعلیم کے لئے نالج سٹی شہر آباد کیا جہاں میڈیکل کالج، آٹی آئی کالج،یونانی کالج،لاء کالج،شریعہ کالج کا قیام عمل میں لاچکا ہے۔

قبل ازیں کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن سے ہوا،، صدارتی فرائض سید علی بافقیہ نے انجام دیا۔معروف صوفی عالم دین اور سمستھا کیرالہ جمعیۃالعلما کے صدر علامہ ای سلیمان مسلیار کا کانفرنس کا افتتا ح کیا۔اس موقع پر انہوں نے فارغین کو نصیحت کی اور دعوت دین کی تلقین کی۔سی محمد فیضی نے بحیثیت مقرر خصوصی رہے اور ڈاکٹر عبدالحکیم ازہری نے تعارفی خطبہ پیش کیا۔واضح رہے کہ سالانہ کانفرنس میں کل ۴ بیچ کے کل2029 فارغین کے سروں پر تاج زریں رکھا گیا اور سند واجازت سے نوازہ گیا۔کانفرنس سے پیروڈ عبدالرحمن ثقافی،ڈاکٹر محمد فاروق نعیمی،اے ی محمد مسلیار،کے کے احمد کٹی مسلیار،ڈاکٹر حسین ثقافی چلی کوڈ،وی پی ایم فیضی نے بھی خطاب کیا۔آخر میں تمام سامعین کا شکریہ مولانا سی پی عبیداللہ ثقافی نے کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔