بی جے پی غریب مزدوروں کے ساتھ غیروں جیسا برتاؤ کیوں کر رہی ہے: اکھلیش

ریاست کی سرحدوں پر کیا کوئی غیر ملکی حملہ ہونے والا ہے۔ کیا اپنی ریاست کے کارکن غیر ملکی ہیں۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کورونا بحران کے دور میں تارکین وطن کارکنوں کے تئیں ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت گھر واپس آ نے والے تارکین وطن محنت کشوں کے ساتھ بیگانو ں کی طرح برتاؤ کر رہی ہے۔

مسٹر یادو نے اتوار کو کہا کہ دتیا، جھانسی، جالون، کانپور، غازی آباد، سہارنپور کی سرحدوں پر تباہی کے شکارمزدوروں کا قصور کیا ہے۔ ریاست کی سرحدوں پر کیا کوئی غیر ملکی حملہ ہونے والا ہے۔ کیا اپنی ریاست کے کارکن غیر ملکی ہیں۔ اناؤ میں سڑک جام ہے۔ انتظامیہ نے 10-10 کلومیٹر کے جام کیوں لگایا۔ اس کا جواب تو ٹیم-الیون کو دینا پڑے گا۔ سر پر سامان رکھ کر دریا پار کرتے کارکنوں کادستہ کیا یہی اتر پردیش کا نیا تعارف ہے۔ یہ تمام کتنی بے بسی کا شکار ہیں۔ ایسا تو بیگانوں کے ساتھ بھی بدسلوکی نہیں ہوتی ہے۔


انہوں نے کہا کہ حکومت کا غریب مزدوروں کے تئیں ایسا ہی بدسلوکی اور ان دیکھی والا رویہ بنا رہا تو بھلا کس پر یقین کرکے یہ مزدور کام پر واپس لوٹیں گے۔ امیروں کی اس حکومت میں ریاست اور انتظامیہ میں لقوہ جیسی افراتفری مچی ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ’معاشرے میں فاصلے‘ پیدا کرنے والی بی جے پی کا سارا دھیان کورونا کو کنٹرول اور غریب کو روزی روٹی کی سہولت دینے پر نہیں اپنی انتخابی چالوں پر ہے۔

ایس پی صدر نے کہا کہ بی جے پی نے کارکنوں اور غریبوں کو جتنا ذلیل کیا، وہ دکھ بھری داستان ہے۔ اس دکھ اور تکلیف کو ورکرکبھی بھول نہیں پائے گا۔ کارکنوں پر دوہری مار ایک کورونا اور دوسری بی جے پی حکومت کا طرز عمل۔ یہ کیسی بدقسمتی ہے کہ آزاد ہندوستان میں لاچار ورکرز اور ان کی بھوک ساتھ چلنے پر مجبور ہیں۔ یہ صورت حال قومی سانحہ سے کم نہیں ہے۔


انہوں نے کہا کہ ملک کا مزدور اور کارکن انتہائی مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ 1947 کے بعد ہندوستان میں ایسی صورت حال کبھی نہیں آئی۔ جن سے انصاف کی امید ہے وہی حکومت ناانصافی اور ناقابل برداشت تکلیف پہنچا رہی ہے۔ بے سہاروں پر لاٹھیاں برسائی جارہی ہے۔ یہ سخت غیر انسانی فعل ہے۔ جمہوریت کے ساتھ بھدا مذاق ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔