شری پدمانا بھسوامی مندر پر کس کا قبضہ؟ پیر کو ہوگا فیصلہ

جسٹس اودے امیش للت اور جسٹس اندو ملہوترا کی ڈیویژن بنچ کو ان اہم حقائق پر اپنا فیصلہ سنانا ہے کہ اس تاریخی مندر کے انتظامیہ کا کام ریاستی حکومت دیکھے گی یا تراونکور کا پچھلا شاہی خاندان۔

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ کیرالہ کے تاریخی پدمانا بھسوامی مندر انتظامیہ اور اثاثے پر قبضے کے سلسلے میں پیر کو فیصلہ سنائے گا۔ جس کا طویل مدت سے انتظار ہے۔ جسٹس اودے امیش للت اور جسٹس اندو ملہوترا کی ڈیویژن بنچ کو ان اہم حقائق پر اپنا فیصلہ سنانا ہے، کہ اس تاریخی مندر کے انتظامیہ کا کام ریاستی حکومت دیکھے گی یا تراونکور کا پچھلا شاہی خاندان۔ اس مندر کے بیش بہا اثاثے پر قبضے کے سلسلے میں بھی عدالت کو اپنا اہم فیصلہ سنانا ہے۔

عدالت کو اس بات کا بھی تعین کرنا ہے کہ کیا یہ مندر عوامی جائیداد ہے اور اس کے لئے تروپتی تروملا، گروویور اور سبری مالا مندروں کی طرح ہی دیوستھانم بورڈ کے قیام کی ضرورت ہے یا نہیں؟ ڈویژن بنچ اس نقطے پر بھی فیصلہ سنا سکتی ہے کہ تراونکور کے پچھلے شاہی خاندان کا مندر پر کس حد تک اختیار ہوگا اور کیا مندر کے محراب ’بی‘ کو کھولا جائے یا نہیں۔


مختلف ججوں کی الگ الگ ڈویژن بنچوں نے اس معاملے کی آٹھ سال سے زیادہ مدت تک سماعت کی تھی اور مندر کے محراب میں رکھی گئی بیش قیمتی چیزوں کی ایک فہرست بنوانے میں اہم رول ادا کیا تھا۔ آخر کار جسٹس للت اور جسٹس اندو ملہوترا کی بنچ نے گزشتہ سال اپریل میں اس معاملے میں فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */