روم ڈوب رہا تھا تو نیرو بنسی بجا رہا تھا، اور ہندوستان ڈوب رہا ہے تو مودی جی مور کو دانہ چگا رہے ہیں: کانگریس

کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے لوگوں کو ان کی قسمت کے بھروسے چھوڑ دیا ہے، جب کہ سب سے زیادہ انفیکشن والے ممالک کی فہرست میں ہندوستان دوسرے مقام پر پہنچ گیا ہے۔

رندیپ سرجے والا
رندیپ سرجے والا
user

تنویر

ہندوستان میں کورونا انفیکشن کے بڑھتے کیسز اور دنیا میں سب سے زیادہ انفیکشن والے ممالک کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آنے کے بعد کانگریس نے پیر کے روز مرکزی حکومت کو پرزور طریقے سے تنقید کا نشانہ بنایا۔ کانگریس نے کہا کہ حکومت اس وبا پر قابو پانے میں پوری طرح ناکام رہی ہے اور مودی حکومت نے لوگوں کو ان کی قسمت کے بھروسے چھوڑ دیا ہے۔ کانگریس ترجمان نے مودی حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ "روم جل رہا تھا- نیرو بنسی بجا رہا تھا۔ ویسے ہی ملک کورونا کی کھائی میں جا رہا- مودی جی مور کو دانہ چگا رہے۔"

کانگریس نے میٹرو خدمات بحال کیے جانے سے وبا کے معاملے پھر بڑھنے کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ ملک کمیونٹی انفیکشن کی حالت میں پہنچا ہے یا نہیں۔


سرجے والا نے میڈیا کے سامنے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ "24 مارچ 2020 کو مودی جی نے کہا تھا 'مہابھارت کی جنگ 18 دن چلی تھی، کورونا سے جنگ جیتنے میں 21 دن لگیں گے۔' آج 166 دن بعد بھی پورے ملک میں 'کورونا وبا کی مہابھارت' جاری ہے، لوگ مر رہے ہیں، لیکن مودی جی مور کو دانہ کھلا رہے ہیں۔ کورونا سے جنگ تو جاری ہے، لیکن کمانڈر ندارد ہیں۔ کورونا سے لڑائی میں مودی حکومت پوری طرح نکمی اور ناکارہ ثابت ہوئی ہے۔"

کورونا سے متعلق اعداد و شمار سامنے رکھتے ہوئے کانگریس ترجمان سرجے والا نے کہا کہ ہندوستان آج دنیا کی 'کورونا راجدھانی' بن گیا ہے۔ آج پوری دنیا میں کورونا وبا کے معاملوں میں ہندوستان دوسرے نمبر پر ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں کورونا انفیکشن کے ریکارڈ 90633 کیس آئے ہیں۔ امریکہ اور برازیل میں اس کے نصف کیس بھی نہیں آئے اور دنیا کے دیگر ممالک میں 24 گھنٹے میں دس ہزار سے زیادہ کیس نہیں ملے ہیں۔"


سرجے والا نے کہا کہ جو اعداد و شمار سامنے آ رہے ہیں اس سے صاف ہے کہ محض 29 دن میں ہندوستان میں کورونا انفیکشن 20 لاکھ سے بڑھ کر 40 لاکھ ہو گیا ہے، یعنی دوگنا ہوا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ماہرین کے مطابق آنے والے دنوں میں کورونا انفیکشن مزید خطرناک ہوگا۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ کورونا انفیکشن کی رفتار یہی رہی تو 30 نومبر تک ملک میں کل کورونا انفیکشن کے معاملے ایک کروڑ ہو سکتے ہیں، جب کہ 30 دسمبر تک کورونا انفیکشن کے معاملے بڑھ کر 1.40 کروڑ پہنچ سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں کورونا سے ہونے والی اموات کی تعداد 1 لاکھ 75 ہزار تک بڑھنے کا اندیشہ ہے۔

کانگریس ترجمان نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ بغیر سوچے سمجھے، بغیر صلاح و مشور کیے صرف تین گھنٹے کے نوٹس پر کیے گئے مودی جی کے لاک ڈاؤن سے کورونا وبا تو نہیں رکی بلکہ انھوں نے ملک کی معیشت اور لوگوں کی روزی روٹی کی کمر پوری طرح سے توڑ دی۔ ہندوستان کی تاریخ میں قیادت کی ناکامی کی یہ سب سے بری مثال شمار کی جائے گی۔ مودی جی کی کمر توڑ لاک ڈاؤن اور درجنوں احکامات سے لوگوں کی بڑھی پریشانیوں اور پیدا ہوئے مسائل کا بھی تذکرہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے میڈیا کے سامنے کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔