کل جماعتی میٹنگ: ای وی ایم پر اپوزیشن کے تحفظات برقرار، کمیشن کی یقین دہانی

لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات بیک وقت کرانے کی بحث کے درمیان الیکشن کمیشن نے آج کل جماعتی میٹنگ طلب کی۔ میٹنگ کے دوران ای وی ایم، وی وی پیٹ جیسے ایشوز پر غوروغوض ہوا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

الیکشن کمیشن نے اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں پر غوروخوض کے لئے آج ایک کل جماعتی میٹنگ طلب کی۔ میٹنگ کے دوران انتخابات کے حوالے سے مختلف معاملات پر بات کی گئی۔ دریں اثنا کئی پارٹیوں نے ای وی ایم میں چھیڑ چھاڑ اور وی وی پیٹ پر خدشات ظاہر کئے۔

چیف الیکشن کمشنر او پی راوت نے بتایا کہ کل جماعتی میٹنگ میں کچھ پارٹیوں نے ای وی ایم اور وی وی پیٹ کا معاملہ اٹھایا۔ ان جماعتوں نے کہا کہ ای وی ایم اور وی وی پیٹ میں کچھ مسائل ہیں جہیں نوٹ کرلیا گیا ہے۔

کچھ جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کر کے برسراقتدار جماعت نتائج کو متاثر کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھیڑچھاڑ کر کے ای وی ایم کو اس طرح سیٹ کیا جا سکتا ہے کہ ووٹر کوئی بھی بٹن دبائے لیکن ووٹ برسراقتدار جماعت کے امیدوار کے حق میں ہی جائے۔

الیکشن کمیشن ایسے تمام خدشات پر بارہا یہ کہتا رہا ہے کہ ہندوستان میں استعمال ہونے والی ای وی ایم میں کسی طرح کی چھیڑ چھاڑ نہیں ہوسکتی۔ مشین کا کوڈ ایمبیڈڈ ہے، اسے نہ تو نکالا جا سکتا ہے اور نہ ہی ڈالا جا سکتا ہے۔ سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے بھی ایسے کسی امکان کو خارج کر دیا تھا، حالانکہ وہ چناوی عمل کو مزید شفاف بنانے کی حمایت کرتے ہیں۔

کانگریس نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چناؤ میں تقریباً 30 فیصد ووٹنگ مشینوں میں وی وی پیٹ کا استعمال ہونا چاہئے جبکہ عام آدمی پارٹی نے 20 فیصد مشینوں میں وی وی پیٹ نصب کرنے کا مطالبہ کیا۔ علاوہ ازیں کانگریس نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اسکرین پر ووٹنگ کے بعد وجیبلٹی کو بڑھایا جائے۔

کل جماعتی اجلاس کے دوران ای وی ایم مشین کے علاوہ آئندہ عام انتخابات کے حوالہ سے پیڈ نیوز، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، بھڑکاؤ بیان بازی وغیر اہم ایشوز رہے۔ الیکشن کمیشن نے جماعتوں کو عام انتخابات سے قبل ای وی ایم اور وی وی پیٹ کی خرید کے عمل کی پیش رفت سے بھی آگاہ کرایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Aug 2018, 5:42 PM