نائب صدارتی انتخاب کے لیے پارلیمنٹ میں ووٹنگ شروع، شام کو ہوگا نتیجہ کا اعلان

صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک چلنے والی اس ووٹنگ میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں، لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اراکین۔ انتخابی نتائج بھی شام تک متوقع ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: ملک میں اگلے نائب صدر کے انتخاب کے لیے آج پارلیمنٹ ہاؤس میں ووٹنگ شروع ہو گئی۔ صبح 10:00 بجے سے شام 17:00 بجے تک چلنے والی اس ووٹنگ میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں، لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اراکین۔ انتخابی نتائج بھی شام تک متوقع ہیں۔

وزیر اعظم نریندر اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ سمیت متعدد سرکردہ لیڈران نے نائب صدر انتخاب کے لئے اپنا ووٹ ڈال دیا ہے۔ جبکہ متعدد ارکان پارلیمنٹ رفتہ رفت ووٹنگ کے لئے پارلیمنٹ پہنچ رہے ہیں۔

نیشنل ڈیموکریٹک الائنس نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکڑ کو اپنا امیدوار بنایا ہے، جبکہ یو پی اے نے کانگریس کی سینئر لیڈر اور سابق گورنر وسابق مرکزی وزیر مارگریٹ الوا کو اپنا امیدوار منتخب کیا ہے۔

نائب صدر کے انتخاب کے لیے الیکٹورل کالج دونوں ایوانوں کے اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس وقت راجیہ سبھا کی 245 سیٹوں میں سے آٹھ سیٹیں خالی ہیں۔ اس کے علاوہ ترنمول کانگریس نے نائب صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ سے غیرحاضر رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔


قومی جمہوری اتحاد میں شامل سیاسی جماعتوں کے پارلیمنٹ میں 441 ارکان ہیں۔ ان میں سے 394 کا تعلق بھارتیہ جنتا پارٹی سے ہے۔ راجیہ سبھا میں پانچ نامزد ارکان نے بھی قومی جمہوری اتحاد کے امیدوار کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ بیجو جنتا دل، وائی ایس آر کانگریس پارٹی، بہوجن سماج پارٹی، تیلگو دیشم پارٹی، شرومنی اکالی دل، شیو سینا- ایکناتھ شندے گروپ نے بھی مسٹر دھنکھڑ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

متحدہ ترقی پسند اتحاد کی امیدوار محترمہ الوا کو کانگریس، دراوڑ منیترا کزگم، راشٹریہ جنتا دل، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، سماج وادی پارٹی اور بائیں بازو کی جماعتوں نے حمایت دی ہے۔ اس کے علاوہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ، تلنگانہ راشٹرا سمیتی، عام آدمی پارٹی، شیو سینا ادھو ٹھاکرے دھڑے نے بھی محترمہ الوا کی حمایت کرنے کی بات کہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔